‫‫کیٹیگری‬ :
25 October 2017 - 23:07
News ID: 430531
فونت
رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے فرمایا ہے کہ ایران کی دفاعی طاقت اور صلاحیتوں پر کسی بھی صورت میں مذاکرات نہیں ہوسکتے آپ نے فرمایا کہ دفاعی ساز وسامان اور جو بھی چیز ایران کے قومی اقتدار کو مستحکم بناتی ہے اس کے بارے میں دشمن سے کوئی بات نہیں ہوگی
رہبر انقلاب اسلامی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جو مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں بدھ کو امام علی ملیٹری یونیورسٹی میں سالانہ پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی نظام کے دشمن ایران کے قومی اقتدار کے عناصر کو اپنی راہ میں رکاوٹ سمجھتے ہیں اور ان کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

آپ نے فرمایا کہ اسی لئے وہ مختلف قوموں کے درمیان اور اسی طرح علاقے اور علاقے سے باہر اسلامی جمہوریہ ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے مخالف ہیں کیونکہ ایران کا یہ اثر و رسوخ اور اس کی طاقت اور وقار اسلامی نظام کا اسٹریٹجیک ڈیپتھ ہے -

رہبرانقلاب اسلامی نے ایران کی دفاعی توانائیوں سے سامراجی طاقتوں کی مخالفت کو بھی اسی تناظر میں قراردیا اور فرمایا کہ (سامراجی طاقتوں کی) ان مخالفتوں کا مقابلہ کرنے کا راستہ یہ ہے کہ دشمنوں کی خواہشات کے برخلاف قومی اقتدار کے عناصر پر بھروسہ اور استقامت و پامردی کا مظاہرہ کریں -

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایاکہ مسلح افواج کی اہم ترین ذمہ داری ملک کی سیکورٹی کو مستحکم اور یقینی بنانا ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ مختلف میدانوں، منجملہ سائنسی، اقتصادی اور صنعتی میدانوں میں ترقی وپیشرفت کا دار و مدار ملک کی سیکورٹی اور سلامتی پر ہے -

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے سبھی لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں کوسفارش کی کہ اسلام جمہوری نظام کی برکت سے اس وقت جو امن و سلامتی ایران میں پائی جارہی ہے اور ایران کو جو عزت و سربلندی نصیب ہے اس کی قدر کریں -

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایک وقت ایران اپنے تاریخی اور درخشاں ماضی اور بے پناہ استعداد و صلاحیتوں کے باوجود امریکی صیہونی اور برطانوی مشیروں کے تسلط اور چنگل میں تھا اور آلہ کار، کمزور اور پست حکمرانوں کے ہاتھوں اس کی تحقیر کی جاتی تھی لیکن اسلام نے ایران کو نجات دلائی اور اسلامی جمہوریہ نے ایران کو باعزت اورمقتدر بنادیا - /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬