رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اربعین اباعبداللہ الحسین(ع) میں شرکت کرنے کیلئے پاکستانی قافلوں کی ایراںی سر زمین میں آمد کا پر تپاک طریقے سے خیر مقدم کیا جاتا ہے اور یہ قافلے زاہدان میں ایک روز قیام کرنے کے بعد عراق کیلئے روانہ ہو جاتے ہیں ۔
اس سال اربعین حسینی میں زمینی راستے سے کم از کم پچاس ہزار زائرین کربلا جانا چاہتے ہیں تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے سکیورٹی بہانہ کی وجہ سے قافلوں کو ایران جانے کی اجازت نہیں دی جارہی اور 600 سے زائد بسوں میں سے اب تک 150 بسوں کو ایران جانے کی اجازت دی گئی ہے جس پر کوئٹہ میں زائریر احتجاج کر رہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سیکرٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے زائرین کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت لوگ براستہ کوئٹہ ،ایران اور دوسر ے ممالک میں زیارات کے لیے جارہے ہیں اور ان کے راستے میں ناختم ہونے والے مسائل کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔
حکومت کی جانب زائرین کی آسانی کے لیے کوئی مثبت کاروائی نہیں کی جاتی جس کا منہ بولتا ثبوت کوئٹہ ہے جہاں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں زائرین موجود ہیں ابھی تک حکومت اور ایف آئی اے نے اس مسئلے پر کوئی توجہ نہیں کی ایک ڈیڈ لاک کی سی صورت حال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اہل بیت(ع) کے مزارات کی زیارت کرنا ہر مسلمان کا حق ہے۔ اور حکومت کوچاہیے کہ فوراً اس مسئلے کی طرف توجہ دے اور ان کو جلد از جلد سہولیات مہیا کرے۔
واضح رہے کہ ھر سال دنیا بھر سے کروڑوں زائرین اربعین اباعبداللہ الحسین(ع) میں شرکت کرنے کیلئے کربلا جاتے ہیں اور نجف سے کربلا تک اربعین مارچ میں شرکت کرتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/