رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد و خطیب حجت الاسلام والمسلمین محمد مهدی ماندگاری نے کربلائے معلی کے راستہ میں ایام اربعین حسینی کی مناسبت سے منعقدہ شاندار مجالس و عزاداری میں بیان کیا : قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا : خداوند عالم نے ہم پر احسان و منت کی ہے کہ اربعین کی نعمت ہماری قوم کو عطا کیا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : ہم لوگوں کو اس عظیم الہی نعمت پر شکر ادا کرنا چاہیئے تا کہ خداوند عالم اسی بے نظیر رجحان کے شکرگزاری کے وسیلہ سے اربعین کی پیادہ روی کو امام زمانہ (عج) کے ظہور سے ملا دے ۔
حجت الاسلام والمسلمین ماندگاری نے اس بیان کے ساتھ کہ کربلا کے راستے پر چلنا مقاومت اور مزاحمت چاہتا ہے بیان کیا : اگر کوئی چاہتا ہے اس راہ میں قدم بڑھائے تو اس کو خداوند عالم سے معاہدہ کرنا چاہیئے تا کہ کامیابی حاصل ہو ، بہت سارے لوگ اس راہ میں مشکلات و سختی کے ذریعہ امتحان میں مبتلی ہوئے لیکن ان کو کامیاب حاصل نہیں ہوئی اور وہ الگ ہو گئے ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : امام حسین علیہ السلام نے اس راہ میں خداوند عالم سے سودا کیا اور میدان میں کامیاب ہوئے ۔ اس راہ کا قاعدہ یہ ہے کہ لوگوں کو خداوند عالم کے ساتھ سودا کرنے کی حوصلہ افزائی کریں ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی وجہ اشقیای کربلا کی دنیا پرستی جانا ہے اور کہا : جن لوگوں نے امام حسین علیہ السلام کو قتل کیا ہے ایسے لوگ تھے کہ دنیا ان کے نگاہ میں جلوہ نمائی کی تھی اس وجہ سے خداوند عالم کو نہیں دیکھ سکے اور اس کے ولی کو شھید کر دیا ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ خداوند عالم کے ساتھ سودا انسان کو مشکلات کے سامنے صبر دیتا ہے وضاحت کی : انسان اس راہ میں قیامت کے ساتھ سودا کرے اور جان لے کہ اس کا اعمال بے نتیجہ نہیں ہوگا اور خداوند عالم اس کو دنیا میں مشکلات و سختی برداشت کرنے کے بدلے میں جزا و انعام عطا کرے گا ۔
حجت الاسلام والمسلمین ماندگاری نے اپنی تقریر کے اختمامی مراحل میں بیان کیا : اربعین حسینی کے زائرین دوسرے ایام کے زائرین جو اپنے آقا کی زیارت کے لئے حاضر ہوتے ہیں فرق رکھتے ہیں کیوں کہ یہ محبت و شوق کے ساتھ عشق کے راہ میں قدم بڑھاتے ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۷۳/