‫‫کیٹیگری‬ :
16 November 2017 - 14:24
News ID: 431832
فونت
آیت الله کاظم صدیقی :
تہران کے امام جمعہ نے بیان کیا : داعش امریکی ، صیہونی ، عبری اور خطے کے دوسرے خائنوں کے ساتھ مل کر سازش کے ذریعہ مقاومت فرنٹ کو کمزور کر کے اسرائیل غاصب حکومت کے لئے تحفظی حصار قائم کرنے کی کوشش میں تھا ۔
آیت الله صدیقی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق تہران کے عارضی امام جمعہ اور حوزہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی آیت الله کاظم صدیقی نے تہران میں آخر صفر کی ایام شہادت کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میں بیان کیا : شهادت امام حسین (ع) کے شیرین میوہ میں سے یک نماز کا طریقہ ہے ، جیسا کہ زیارت وارثہ میں شہادت دیتے ہیں کہ انہوں نے انقلاب و تحریک اور پاک خون کے ساتھ نماز قائم کی ہے تب ہم لوگوں کو بھی امام حسین علیہ السلام کی وجہ سے اپنی نماز پر توجہ رکھنی چاہیئے ۔

حوزہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی نے وضاحت کی : نماز ستون ہے لیکن اس ستون کو بنیاد کی ضرورت ہے اور وہ بنیاد امام حسین علیہ السلام کا خون ہے ۔ نماز کو پاک دل ، پاک زبان ، پاک لباس اور ادب و حضور قلب اور پروردگار عالم کی طرف توجہ کے ساتھ پڑھنا چاہیئے ۔ نماز پروردگار عالم سے گفت و گو کرنا ہے ۔

زیارت نامہ ، خداوند عالم کے ولی مطلق سے رابطے کی ثقافت ہے

تہران کے عارضی امام جمعہ نے بیان کیا : اسی طرح آئمہ اطہار سے گفت و گو کر سکتے ہیں ، لیکن آئمہ اطہار علیہم السلام نے خود با ادب ، حضور قلب و خلیفہ خداوند عالم کی خدمت میں متناسب صورت میں گفت و گو کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، اسی بنا پر زیارت نامہ ولی مطلق خداوند عالم سے رابطے کی ثقافت ہے اور زائر کو بتایا گیا ہے کہ آل اللہ کے حرم میں انسان کی طرز گفت و گو دوسرے عام انسان کے طرز گفت و گو میں فرق ہونا چاہیئے کیوںکہ انسان زیارت کے حالت میں معرفت حاصل کرنے کے لئے آمادہ ہوتا ہے ۔

حوزہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : زیارت کی حالت میں اگر اعلی معارف عرفانی صورت میں انسان کے قلب میں پیدا ہوتا ہے تو اس وقت انسان اس معارف کو حاصل کرنے کے لئے ضروری تیاریاں رکھتا ہے ۔ بہت سارے علماء و عرفا نے زیارت نامہ میں اسرار حاصل کی ہے کہ دوسری جگہ سے ان کو حاصل نہیں ہو سکی ہے ، ان میں سے ایک امام حسین علیہ السلام کی زیارت اربعین ہے ۔

آیت الله صدیقی نے بیان کیا : اس زیارت کا مقدمہ زیارت وارثہ کی بنیاد پر ہے ۔ زیارت وارثہ میں انبیاء ماقبل کا نام بیان ہوا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کو تمام انبیاء کے وارث کے عنوان سے تعارف کرایا گیا ہے لیکن زیارت اربعین میں انبیاء کی صفات بیان ہوئی ہے تا کہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت عرشی نمایاں صفات کے ذریعہ کی جائے ۔

امام حسین علیہ السلام کی تحریک کا فلسفہ سالم ثقافت کا ایجاد اور فاسد ثقافت سے مقابلہ کرنا ہے

حوزہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : امام حسین علیہ السلام کی تحریک کا فلسفہ سالم ثقافت کا ایجاد اور فاسد ثقافت سے مقابلہ کرنا ہے ۔ امام حسین علیہ السلام کے سخت جنگ کے ساتھ ساتھ نرم جنگ بھی تھا ۔ ہمارے اماموں میں کوئی بھی امام امام حسین علیہ السلام کی طرح جنگ اور مصیبت برداشت نہیں کی ہے لیکن امام علیہ السلام تمام مصیبتوں کے ساتھ جب میدان جنگ میں دشمنوں کے سامنے گئے تو ایسی مثالی جنگ کی ہے کہ تاریخ بشریت میں ان جیسی شجاعت کی مثال نہیں ملتی ہے ۔

تہران کے امام جمعہ نے بیان کیا : امام زمانہ (عج) شجاعت کے میدان میں اپنے جد بزرگوار امام حسین علیہ السلام سے بہت زیادہ شباہت رکھتے ہیں اور ان کے ظہور کے وقت بھی ۱۳ جنگ ہوگی ۔ امام حسین علیہ السلام کی شجاعت امام زمانہ (عج) کے ظہور کے وقت امام زمانہ (عج) کے وجود کے آئینہ میں نمود پیدا کرے گا ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬