رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے عالمی اسراء فاونڈیشن میںن منعقدہ اس ہفتہ کے درس اخلاق میں نہج البلاغہ کے خط نمبر ۷۲ کی تشریح کرتے ہوئے بیان کیا : انسان اپنے زندگی میں مسلسل خداوند عالم کے امتحانات و آزمایش میں مبتلی ہے ۔
قرآن کریم کے مشہور و معروف استاد نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : وہ تمام چیزیں جو انسان کو عطا ہوئی ہے چاہے دولت ، قدرت ، سلامت ، امنیت ، بیماری وغیرہ یہ سب کے سب الہی امتحان و آزمایش ہے اور ایسا نہیں ہے کہ انسان خیال کرے کہ صرف مشکلات و سختی ، امتحان و آزمایش الہی ہے ۔
انہوں نے نہج الباغہ کے خط نمبر ۷۲ کے یک ٹکڑے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اجل کو دو نوع مقضی و مسمی میں تقسیم کی اور بیان کیا : اس دنیا میں کوئی چیز اتفاقی رونما نہیں ہوتا ہے اور یہ کہ بعض لوگوں کا عقیدہ ہے کہ اتفاقی موت مواقع ہوئی ، اس طرح کا نظریہ غلط ہے ، کیوں کہ اگر اسباب ، علت ، شخص کے رویہ پر غور کیا جائے تو اس نتیجہ پر پہوچے نگے کہ وہ شخص اپنے بعض کاموں کی وجہ سے اپنی عمر کی کمی کا سبب ہوا ہے ؛ اس وجہ سے اجل مقضی خود انسان کے ہاتھوں سے آتی ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے یہ کہ قومی سرمایہ صرف حکومت یا نیجی شعبے سے متعلق ہونے کو ایک غلط امر جانا ہے اور بیان کیا : مغرب کی شوسلیزم و کیپٹلیزم ثقافت سے دوری اختیار کرنی چاہیئے ، اسی طرح قدرت اور سرمایہ عوام کے ہاتھوں میں ہونا چاہیئے کہ ہر انسان اپنی صلاحیت کے مطابق استفادہ کرے اور پیداوار و روزگار کے شعبے فراہم ہونے کا زمینہ فراہم ہو ۔
حوزہ علمیہ میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے موجودہ بانکی سیسٹم پر تنیقد کرتے ہوئے کہا : آیات قرآن کریم کے نص کے مطابق ، سود خداوند عالم کے ساتھ جنگ کے حکم میں ہے اور معاشرے کو تباہ کرتا ہے ؛ آج کل چار لفظ « مبلغ، سود، زمان و فائن » بینکوں میں تسبیح اربعہ میں بدل گیا ہے ۔
انہوں نے اپنی تقریر کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے آیت شریفہ « وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللَّهِ إِلا وَهُمْ مُشْرِكُونَ » کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : یہ کہ بعض لوگ کہتے ہیں « پہلے خداوند عالم اس کے بعد فلان شخص » ایسا کہنا انسانوں کے وجود میں پایا جانے والا شرک ضعیف کے نمونہ میں سے ہے ؛ خداوند عالم پر خالصانہ ایمان ہونا چاہیئے تا کہ یہ خالصانہ عمل انسان کے جنت میں جانے کا سبب ہو ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اپنی گفت و گو کے اختمامی مراحل میں حوزہ علمیہ میں درس اخلاق کے مشہور و معروف استاد مرحوم آیت الله حائری شیرازی کے انتقال پر مرحوم کے اہل خانہ اور حوزات علمیہ اور ان کے طلاب خاص اور ان کے چاہنے والوں کی خدمت میں تعزیت پیش کی اور ان کی روح کی خوشی کے لئے دعا کی اور ان کی مغفرت کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت کی گئی /۹۸۹/ف۹۷۱/