‫‫کیٹیگری‬ :
05 January 2018 - 18:29
News ID: 432535
فونت
اطلس نیوز ایجنسی کے سربراہ نے بتایا: اگرلبنان میں حزب اللہ اور سوریہ میں فاطمیون کامیاب ہیں تو وہ فقط استقامت اور مقاومت کی وجہ سے ہے ۔
رضوی کلچرل فاؤنڈیشن

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے محقیقین شہداء کی یاد میں پہلا سیمینار آستان قدس رضوی اور ایران میں مقیم افغانیوں کی رضوی کلچرل فاؤنڈیشن کی کاوشوں سے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن میں منعقد ہوا، احمد موسوی مبلغ نے ۷ دی ماہ (شمسی مہینہ) کو تبیار سینٹر پر ہونے والے دہشتگردی کے حملہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس افسوس ناک واقعہ میں جس کی مسئولیت داعش نے قبول کی تھی ، افغانستان کے بہت سارے علمی اورباصلاحیت اشخاص شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں داعش کی سرگرمیاں ؛ عراق اور سوریہ سے مختلف ہیں: سوریہ اور عراق میں داعش ایک مستقل گروپ کے طور پر کام کر رہا ہے یعنی بیرونی عوامل اس میں دخیل نہیں ہیں، لیکن افغانستان میں ہونے والے دہشتگردی کے حملے بیرونی ممالک کی مدد سے انجام دیئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے داعش کی افغانستان میں پالیسی کو خوف و وحشت جانتے ہوئے کہا: صدام حکومت کے خاتمہ کے ابتدائی دنوں میں جو کچھ عراق میں ہوا، اسی سے ملتے جلتے ماحول کا آج افغانستان میں مشاھدہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آخری تین سالوں میں امریکہ کی خطہ میں پالیسیاں تبدیل ہو گئی ہیں، گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: امریکہ ان چند سالوں میں یہ کوشش کی کہ اپنے مخالفوں کو اس خطے سے نکال کر اپنے حامی ممالک کو میدان میں لائیں۔

اطلس نیوز ایجنسی کے سربراہ نے بتایا: دہشت گرد ٹولے داعش نے تبیان سینٹر پر حملہ کر کے اس چیز کو واضح کر دیا کہ دشمنوں نے معاشرہ کے لائق اور تعلیم یافتہ اور افغانستان کے مستقبل کو اچھا بنانے والے افراد کو ہدف قرار دیا ہے۔

انہوں نے فتح اور کامیابی کا واحد راستہ استقامت جانتے ہوئے کہا: اگرلبنان میں حزب اللہ اور سوریہ میں فاطمیون کامیاب ہیں تو وہ فقط استقامت اور مقاومت کی وجہ سے ہے ، ہمیں بھی چاہئے کہ دشمنوں کے مدّ مقابل فتح حاصل کرنے کے لئے ہم سب کو متحد ہو کراستقامت اور مقاومت کا راستہ اپنانا ہو گا۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬