‫‫کیٹیگری‬ :
18 January 2018 - 11:35
News ID: 434679
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حکمران جماعت نے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے ہمیشہ قومی اداروں کو استعمال کیا ہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے احتجاج میں بھرپور طور پر شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت ہماری جماعت کے منشور کا حصہ ہے۔ماڈل ٹاؤن میں احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والوں کو جس بربریت کا نشانہ بنایا گیا پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ہم پہلے دن سے اس بھیانک اقدام کی مذمت اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہچانے کے مطالبے میں شریک رہے ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ حکمران جماعت نے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے ہمیشہ قومی اداروں کو استعمال کیا ہے۔اختیارات کے اس ناجائز استعمال پر پنجاب حکومت کی جوابدہی کا وقت آ پہنچا ہے۔ ملک کی بڑی سیاسی و مذہبی جماعتیں شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کا استعفی چاہتی ہیں۔ کالعدم مذہبی جماعتوں سے رابطوں کے انکشافات کے بعد پنجاب کابینہ کے بیشتر وزرا کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ نواز شریف بھارت کے لیے درد دل رکھتے ہیں جب کہ شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے وزرا ملک کے امن و سلامتی کے خلاف مصروف کالعدم جماعتوں سے فکری و جذباتی لگاؤ رکھتے ہیں جو ملک دشمنی کی دلیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم ایسے ظالم حکمرانوں کا احتساب چاہتی ہے ۔جو قوم کو پرتعیش سفری سہولیات کے جھانسے میں رکھ کر پورے ملک کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ موجودہ حکومت نے سوائے لوٹ مار اور مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کے اور کوئی کام نہیں کیا۔ ملک میں صحت، تعلیم اور بے روزگاری جیسے بنیادی مسائل حکومت کی عدم توجہی کے باعث سنگین صورتحال اختیار کرتے جا رہے ہیں لیکن حکمران عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں لگی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔نااہل حکمرانوں کے خلاف جس احتجاج کا آغاز ہونے جا رہا ہے وہ انہیں ایوان اقتدار سے نکالے بغیر ختم نہیں ہو گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬