رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور استاد حجت الاسلام والمسلمين کاظم راشدی يزدی نے ایام شہادت حضرت فاطمه زهرا (س) کی مناسبت سے معنقدہ مجالس عزا میں بیان کیا : آئمہ اطہار (ع) اور اولیاء دین زیادہ تر ثواب کی وجہ سے کام نہیں کرتے تھے بلکہ ان کی زیادہ توجہ گناہ نہ کرنے پر ہوتا تھا ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ جس حد تک اہل بیت علیہم السلام نے جھوت نہ بولنے کی تاکید کی ہے نماز غفیلہ پڑھنے کی سفارش نہیں کی ہے وضاحت کی : معصوم اماموں نے فرمایا ہے کہ غیبت نہ کرو ، حرام کام انجام نہ دو ، یہ حکم اس بات کو بیان کر رہی ہے کہ دین مبین اسلام کے رہنما و ھادی انسان کو گناہ نہ کرنے کی زیادہ تاکید کی ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : رمضان المبارک کے خطبہ میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سوال ہوا کہ کون سا عمل خداوند عالم کے نزدیک سب سے افصل ہے ؟ تو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جواب دیا کہ سب سے بہترین عمل گناہ نہ کرنا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمين راشد يزدی نے اس تاکید کے ساتھ کہ امیرالمومنین علی علیہ السلام نے فرمایا ، گناہ نہ کرنا ثواب کے لئے کام کرنے سے بہتر ہے یاد دہانی کی : حضرت زين العابدين امام سجاد (ع) بھی ایک حدیث میں فرماتے ہیں کہ سب سے زیادہ عابد وہ شخص ہے کہ جس چیز کو خداوند عالم نے حرام قرار دیا ہے اس کے نزدیک نہ جائے ۔
انہوں نے اپنی تقریر کے دوسرے حصہ میں بیان کیا : خداوند عالم قرآن کریم میں تین جز ، دعا ، شکر و استغفار کرنے کے لئے اپنے بندے سے تاکید کی ہے ، کیوں کہ وہ چاہتا ہے کہ انسان کی دعائیں قبول ہوں اور شکر کرنے کی وجہ سے اپنے بندوں کو بے شمار نعمت عطا کرے اور استغفار کے ذریعہ بندے کی غلطیوں کو معاف کرے ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے خداوند عالم کو ہر چیز و ہر شخص سے بے نیاز جانا ہے اور تاکید کی : تمام انسان و بندگان کائینات کے پروردگار کے محتاج ہیں اور اسی سلسلہ میں امیرالمومنین علیہ السلام نے خداوند عالم سے خطاب ہو کر فرمایا کہ اس سے زیادہ میرے لئے عزت کیا ہوگی کہ میں کہوں کہ میں تمہارا بندہ ہوں اور اس سے زیادہ فخر و مباہات کی کیا بات ہوگی کہ تو مجھے اپنے بندگی میں قبول کر لے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : خداوند عالم قرآن کریم میں اپنے پیغمبر سے فرمایا ، سیاہ چہرے والے اور گنہگاروں سے کہہ دو کہ میری طرف آئے ، توبہ کرے تا کہ میں ان سب کو معاف کر دوں ۔
حجت الاسلام والمسلمين راشد يزدی نے اسی طرح اسلامی معاشرے میں حق الناس کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : حق الناس صرف مال و دولت تک محدود نہیں ہوتا ہے بلکہ حق الناس کا تعلق تمام چیزوں میں ہے اور یہاں تک کی کسی انسان کا دل توڑنا بھی حق الناس میں شمار ہوتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۱/