‫‫کیٹیگری‬ :
16 March 2018 - 10:05
News ID: 435350
فونت
شیعہ علماء کونسل:
شیعہ علماء کونسل کے اراکین کا علماء سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد کے ہوتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات کارونما ہونا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، شہدا کے قاتلوں کو قانون کے کٹہر ے میں لا کر تختہ دار پر لٹکایا جائے۔
حجت الاسلام عارف حسین واحدی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی اور صوبائی صدر پنجاب علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے رائیونڈ پولیس چیک پوسٹ پر خود کش بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد انسانیت اور امن کے دشمن ہیں، دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں، دہشتگردی سے عوام سے لے کر اعلیٰ افسران تک کوئی محفوظ نہیں، ایک سازش کے تحت ملک کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عوام متحد ہو کر ملک دشمنوں کے عزائم خاک میں ملائیں۔

علماء سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد کے ہوتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات کارونما ہونا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، شہدا کے قاتلوں کو قانون کے کٹہر ے میں لا کر تختہ دار پر لٹکایا جائے۔

علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر ایک سازش کے تحت وطن عزیز میں دہشتگردی کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس لئے عوام اتحاد اور باہمی رواداری و بھائی چارے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک دشمنوں کے عزائم خاک میں ملائیں اور عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے کیونکہ جب تک دہشتگردوں کے سرپرستوں کو بے نقاب کرکے انہیں کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا اس وقت تک ملک میں امن و استحکام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہاکہ اسلام رواداری، برداشت، تحمل اور امن کا مذہب ہے اور اقلیتوں سے بھی حسن سلوک کا درس دیتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے علمائے کرام اور قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس نازک صورتحال کے پیش نظر رواداری، بھائی چارے اور وحدت کا درس دیں تاکہ ملک میں باہمی محبت و رواداری کو فروغ دےکر امن و استحکام قائم کیا جا سکے۔

انہوں نے مذکورہ واقعات میں پولیس شہداء کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬