رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، شیخ الازهر مصر احمد طیب نے مصری ٹی وی پر اپنے ہفتہ وار پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قدس اسلامی ـ عربی سرزمین ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ عربوں سے پہلے قدس نامی سرزمین کا وجود نہ تھا ۔
احمد طیب نے کہا: مسلمانوں کے ہاتھوں قدس فتح ہونے کے بعد ہم اس سرزمین پر عیسائیوں ، یہودیوں اور مسلمانوں کے مسالمت آمیز زندگی بسر کرنے کے شاہد ہیں ، قدس شریف میں اسلام آنے سے پہلے جنگ و خونریزی تھی مگر دین اسلام نے اس جھگڑے کا خاتمہ کردیا ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تاریخ میں دین اسلام کے نام پر کسی بھی قسم کی خونریزی مندرج نہیں ہے کہا: فلسطین میں ہونے والی جنگیں سیاسی ہیں ، قدس شریف میں اسلام کا بول بالا ہونے کے بعد صلیبیوں اور عیسائیوں نے اس علاقہ پر حملہ کیا اگر چہ مغربی ممالک میں رہنے والے یہودیوں اور عیسائیوں نیز قدس شریف میں رہنے والے یہودیوں اور عیسائیوں کے درمیان فرق قائل ہونا ضروری ہے ۔
شیخ الازهر نے بازنطینیوں پر مسلمانوں کی پیروزی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اس ہار کے بعد بازنطینیوں کے بادشاہ نے عیسائی پادری سے مدد کی درخواست کی کہ وہ انہیں اسلامی فوج سے نجات دلائیں ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۸