رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوم مردہ باد امریکہ کی مناسبت سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیاں اور کانفرنسز کا انعقاد ہوا۔ اس سلسلے میں ایک اہم میڈیا کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی کی قیادت میں اسکردو میں منعقد ہوئی، جس میں شیخ احمد علی نوری، فدا حسین اور دیگر شریک تھے۔
میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ چودہ مئی 1948ء تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے جب اسرائیل کے ناپاک وجود دنیا کے سامنے لایا گیا۔ آج امریکی ایماء پر صیہونی حکومت کے ہاتھوں سرزمین فلسطین پر غاصبانہ قبضے کی سترویں برسی ہے، جس کو یوم نکبہ کہا جاتا ہے۔ اس دن غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے انبیائے علیہم السلام کی سر زمین فلسطین پر اپنا ناجائز تسلط قائم کیا اور فلسطین میں بسنے والے لاکھوں انسانوں کو بے دردی سے قتل عام کا نشانہ بناتے ہوئے لاکھوں فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کر دیا گیا اور خواتین کی عصمت دری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے ناجائز وجود کے ساتھ ہی اسرائیلیوں نے فلسطینیوں پر ایسے مظالم کا سلسلہ شروع کیا جس کا انجام ہزاروں فلسطینیوں کی موت کے ساتھ ہوا اور نتیجے میں سات لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو صرف ایک ہی دن میں فلسطین سے ہجرت کرنے پر مجبور کر دیا گیا۔ اس طرح یہ لاکھوں فلسطینی بے کسی اور بے بسی کے عالم میں اپنے ہی وطن سے تارکین وطن ہونے کے بعد فلسطین کے پڑوسی ممالک شام، مصر، لبنان اور اردن کی طرف رخ کرگئے۔ اس دن سے لیکر آج تک اسرائیل کی طرف سے فلسطینی پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں مجرمانہ خاموشی کی شکار ہیں۔ عالمی برادری کی خاموشی نے صیہونی حکومت کو اس قدر گستاخ بنا دیا ہے کہ فلسطین سے نکل کر شام اور عراق تک اپنی دہشتگردی بڑھا دی ہے۔ اسرائیل اور امریکہ کی شرانگیزی پاکستان سمیت دیگر اسلامی کے ساتھ جاری ہے۔ پاکستان کو درپیش مسائل کا حل امریکی چنگل سے آزاد ہونا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں امریکی اثررسوخ کو کم کریں اور بانی پاکستان محمد علی جناح کے اسرائیل مخالف افکار کی پرچار اور فلسطینی مسلمانوں کی اخلاقی و سفارتی معاونت بھرپور انداز میں کریں۔
آغا علی رضوی نے میڈیا کانفرنس میں گلگت بلتستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم موجودہ نام نہاد پیکیج کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ عوامی ایکشن کمیٹی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر ایک تحریک کا آغاز کریں گے، جس کے بعد حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ حالیہ پیکیج جی بی کے عوام کے ساتھ بدترین خیانت ہے جسے کسی صورت نافذ ہونے نہیں دیں گے۔ اصلاحاتی پیکیج کے نام پر حقوق سے محروم گلگت بلتستان کو غلامی کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے۔ پیکیج میں وزیراعظم کو اس خطے کے سفید و سیاہ کا مالک بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس نام نہاد اصلاحاتی پیکیج سے واضح ہوتا ہے کہ مسلم لیگ نون جمہوری اقدار سے نہ صرف نابلد اور ناآشنا ہے بلکہ آمرانہ و بادشاہانہ سوچ کی حامل جماعت ہے۔ نام نہاد اصلاحاتی پیکیج میں جی بی کی عدالتوں کو جس طرح پابند کیا گیا ہے اسکی مثال مہذب دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ جی بی کی عدالتوں کی جس انداز میں توہین کی ہے اس پر عدالتوں کو خاموش نہیں رہنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاستی اداروں سے سوال کرنا چاہتے ہیں کہ جب سے سی پیک یہاں سے گزرا ہے کبھی سبسڈی کے مسائل کو چھیڑ کر، کبھی ٹیکس لاگو کرکے، کبھی خالصہ سرکار کے نام پر یہاں کی زمینوں کو چھیڑ کر اور اب نام نہاد پیکیج کے نام پر خطے میں بے چینی کیوں پھیلائی جا رہی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰