رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مینار پاکستان گراؤنڈ میں متحدہ مجلس عمل کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مینار پاکستان کہہ رہا ہے نیا نہیں، اسلامی پاکستان بناؤ، اسی گراؤنڈ میں مسلمانان ہند نے نئے ملک کی بنیاد رکھی تھی، مینار پاکستان گواہ ہے، 70 سال ہوگئے، اسلامی نظام نافذ نہیں ہوسکا۔ سراج الحق نے کہا کہ اس ملک کیلئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دی گئیں، کروڑوں مسلمانوں نے ہجرت کے نام پر جانوں کی قربانی دی، آج عہد کریں، نظام مصطفیٰ ﷺ کیلئے لڑیں گے مریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج دینی جماعتوں کے اتحاد سے امریکہ کے ایجنٹ پریشان ہیں، آج ہمارے اتحاد سے مودی کے یار پریشان ہیں، ہمارا منشور لا الہ الا اللہ اور محمد الرسول اللہ ہے، میرے مذہب میں روٹی، کپڑے، تعلیم کے مسئلے کا حل ہے، اللہ کی طرح اس کا نظام بھی لاشریک ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت چاہیے نہ کوئی ازم، اسلام کافی ہے، ہمارا پہلا جلسہ دیکھ کر لوگوں کے رنگ اڑ گئے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ پنجاب میں اس سے بڑا بھی کوئی میدان ہوتا تو ہم کارکنوں کو وہاں بلاتے، سیکورلر قوتیں پریشان ہیں یہ متحد کیوں ہوگئے ہیں، ہم اس لئے متحد ہوئے ہیں تاکہ نیا پاکستان نہ بنے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم اس لئے ایک ہوئے ہیں تاکہ وطن میں امن قائم ہوسکے، پاکستان کو خوشحال ریاست بنانے کیلئے ہم متحد ہوئے ہیں، ایم ایم اے اب پاکستانی قوم کی مشترکہ آواز ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ قابل فخر ہے میرے قافلے میں آف شور کمپنیوں والے نہیں ہیں، میرے قافلوں میں پاناما والے نہیں ہیں، ہمارے قافلے میں صرف غلامان مصطفیٰ ہیں، آج اسلامی ممالک کو بھی متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، بیت المقدس کی آزادی کیلئے ہر مسلمان سربکف ہے، پاکستان امریکہ کا قبرستان ہے، حکمرانوں نے کشمیر کیلئے کچھ نہیں کیا، افسوس آصفہ بی بی کیساتھ کشمیر میں زیادتی ہوئی، کسی نے آواز نہیں اٹھائی۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ترکی، ملایشیا اور پاکستان مل کر فلسطین کو آزاد کروائیں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جہلم، ستلج، چناب کا پانی بھارت پی رہا ہے، حکمران خاموش ہیں، ہمارے حکمران ملک کے جغرافیہ کی حفاظت کرسکے نہ نظریہ کی، یہ گھر کے ہیں نہ گھاٹ کے۔
انہوں نے کہا کہ میری لڑائی کسی فرد یا خاندان کیخلاف نہیں، ظلم کیخلاف ہے، ظالم مولوی ہو یا بیوروکریٹ، ہم مخالفت کریں گے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہماری لڑائی بھوک، افلاس اور غربت کیخلاف ہے، کرپٹ سیاستدان ہماری دولت لوٹ کر بیرون ملک منتقل کر لیتے ہیں، کرپٹ اشرافیہ نے 2 کھرب کی پراپرٹی دبئی میں خریدی ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ غریب باہر سے کما کر لاتے ہیں، یہ لوٹ کر باہر بھجوا دیتے ہیں، میں نے سیاست ٹرمپ سے نہیں، محمد مصطفیٰﷺ سے سیکھی ہے، کرپٹ لوگوں کو کسی پارٹی میں جگہ نہیں ملنی چاہیے، ملک میں خالص دوائی ملتی ہے نہ پانی دستیاب ہے، ایم ایم اے چاہتی ہے شہریوں کو انصاف ملے، ہم عام پاکستانی ہیں، ہم مزدور کا مسئلہ جانتے ہیں، ہم اقتدار میں آئے تو عام آدمی کیلئے ایوانوں کے دروازے کھول دیں گے، 2 ہزار 221 ارب روپے سود کی ادائیگی کیلئے رکھے گئے ہیں، اقتدار ملا تو ملک سے سود کا خاتمہ کریں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں ہم زکوۃ کا نظام نافذ کریں گے، حکومت کوئی بھی ہو، ہمارا ملک کا بجٹ ایک ہی ٹیم بناتی ہے، ہم غیر منصفانہ ٹیکس کا نظام ختم کریں گے، وسائل کی منصفانہ تقسیم سے غربت ختم ہوسکتی ہے، بجٹ میں افسران کو انعام دینے کیلئے 5 ارب روپے رکھے گئے ہیں، افسوس یہ 5 ارب روپے غریبوں کیلئے نہیں رکھے گئے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم اس معاشی نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں، ہم بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے، کسی باپ پر بچوں کی تعلیم کا بوجھ نہیں ڈالیں گے، عورت کو اسلام نے بڑا مقام دیا ہے، یہ عورت کو مرد کے برابر لانے کی باتیں کرتے ہیں، اسلام نے عورت کو سب سے معتبر مقام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں گراؤنڈ ویران ہوتے ہیں، وہاں ہسپتال آباد ہوتے ہیں، ہم ہر یونین کونسل کی سطح پر کھیل کا میدان دیں گے، نواز شریف کہتے ہیں کہ خلائی مخلوق 2018ء کے الیکشن کو کروائے گی، ہم چاہتے ہیں گولی اور گالی کی سیاست نہ ہو، ہم برداشت اور ترقی کی سیاست چاہتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ ایسا وقت آئے چیف جسٹس کے ہاتھ انگریزی کی کتاب کی بجائے قرآن مجید ہو، قرآن پر فیصلے ہونے لگیں تو کرپشن نہیں ہوگی، قرآن پر فیصلے ہوئے تو کوئی دودھ میں پانی نہیں ملائے گا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی حکومت آئی تو عوام چین سے سوئیں گے، عوام کی حفاظت کیلئے ہم پہرہ دیں گے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰