رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، خبرگان رھبر کونسل کے نمائندے آیت الله محسن مجتهد شبستری نے اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر ایٹمی معاھدہ سے امریکا کے نکل جانے پر شدید تنقید کی اور کہا: عوام کا مشکلات میں صبر و تحمل سے کام لینے کی بنیاد یہ ہے کہ میری عوام مکتب رمضان کی تربیت یافتہ ہے ، آٹھ سالہ جنگ اور پھر پابندیوں کے برابر استقامت، جمھوری اسلامی سے لوگوں کی حمایت کی نشانی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: کفر کی حکومتوں خصوصا امریکا اور یوروپ میں اخلاق مرچکا ہے ، رھبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یوروپ بھی قابل اعتماد نہیں ہے کیوں کہ یہ امریکا کے پیرو ہیں لہذا یوروپ اس معاھدہ کے سلسلہ میں مستحکم ضمانت پیش کرے ۔
آیت الله مجتهد شبستری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہر ملک اپنے دفاع کا وسیلہ فراہم کرنے کا حق رکھتا ہے کہا: میزائلوں کے دور تک مارنے کا کسی بھی بیگانے سے کیا تعلق ہے ، غاصب صھیونیت جو اس قدر جنایتیں انجام دی رہی ہے اور اس کے پاس کافی مقدار میں جوہری ہتھیار بھی ہیں اسے کیوں کوئی کچھ نہیں کہتا ؟ ایران کہ جو یقینا جوہری ہتھیار کے درپہ نہیں ہے فقط صلح آمیز ایٹمی ٹیکنالوجی کے پیچھے ہے کیوں اس پر لوگوں کو اعتراض ہے ، مظلوم کی حمایت اسلامی جمھوریہ ایران کا منشور ہے کیوں اسلام کا کہنا ہے کہ «کُونَوا لِلظَّالِمِ خَصْماً وَ لِلْمَظْلُومِ عَوْناً» ۔
انہوں نے مزید کہا: اسلامی جمھوریہ ایران نے شام و عراق کے مظلوموں کی مدد کی ، غنڈوں اور شر پسندوں کو وہاں سے مار بھگایا ، یہ لوگ اس لئے اسلامی جمھوریہ ایران پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں تاکہ غاصب صھیونیت حفظ و امان میں رہ سکے اور امریکا اس میدان میں آگے آگے ہے ۔
خبرگان رھبر کونسل کے نمائندے نے یہ کہا کہ اگریوروپ نے امریکا کا راستہ اپنایا تو ایٹمی معاھدہ مکمل طور سے ختم اور بار دیگر یورنیم افزودگی کا عمل شروع ہوجائے گا ، اور اگر مکمل ضمانت دیں تو ان سے تعاون ممکن ہے ، مگر اس حوالے سے کہ «الكفر ملة واحـدة» کافر سب کے سب ایک ملت ہیں ان کی ضمانت کا بھی کوئی بھروسہ نہیں ہے ۔/۹۸۸/ن ۹۷۵