رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کی غرض سے قم آنے والے انگلینڈ ، کینڈا اور بوسنی کے شیعوں نے اسراء سنٹر قم میں حضرت آیت الله جوادی آملی سے ملاقات و گفتگو کی ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس ملاقات میں بیان کیا: ہریونیورسٹی اور دینی تعلیمی مراکز میں زیر تعلیم افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی باتوں کو سیکھیں جو الھی خلقت کے مقصد کے خلاف نہ ہو ۔
انہوں نے بیان کیا: خداوند متعال نے ماں باپ کو یاد دہانی کی ہے کہ نطفہ منتقل کرنے کے سوا تمھارے بس میں کچھ بھی نہیں ہے ، اس خلقت کو بنانے والی ذات کا نام خدا ہے اور خدا نے اس سینے اور پنڈلیوں کو وحدانیت کی بنیادوں پر استوار پیدا کیا ہے ، لہذا اس نے ماوں سے کہا کہ وضو کے ساتھ بچوں کو دودھ پلاو اور باپ سے کہا کہ حلال لقمہ کھلاو ، روایتوں میں یہ جو موجود ہے کہ حرام لقمہ نسلوں کو جلا دیتا ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی واضح طور سے کہا: تہذیب کے دعویدار ممالک میں اسلحہ بنانے والے کارخانے تین شیفٹوں میں کام کرتے ہیں اور زیادہ تر ان ممالک کے بجٹ انسان کی کشی میں صرف ہوتے ہیں ۔
انہوں ںے امریکا کے سامراجی مزاج کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ٹرامپ نے عالمی معاھدہ کو توڑ کر وہ کام کیا جسے کوئی غیر مسلم بھی انجام نہیں دیتا کیوں کہ عھد و پیمان کا وفا کرنا ھر انسان کو مطلوب اور محترم ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۷