رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے علم کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : آیت «اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ» یہ پہلی آیت ہے کہ جو پیغمبر اکرم (ص) پر نازل ہوئی ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) اور ان کے پیارے اولاد کی زندگی عظیم سمندر ہیں اور انسان کی ان عظیم ہستی کے ساحل پر دست رسی مممکن نہیں ہے ، لیکن اس کے با وجود کوشش کرے نگے تا کہ امکان کے حد تک پیغمبر اکرم (ص) کی حالات اور خداوند عالم کی طرف سے جو نعمتیں ان کو عطا ہوئی اس سلسلہ میں گفتگو کریں ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے بیان کیا : کسی بھی ممالک کے حکام کی پہلی تقریر بہت ہی اہم ہوتی ہے کیوں کہ اس تقریر میں وہ کوشش کرتا ہے کہ اپنے آئندے کے منصوبے و پروگرام کو مختصر صورت میں بیان کرے ۔
انہوں نے سورہ مبارک علق کی پہلے لفظ «اقْرَأْ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پڑھنا اور لکھنا دین مبین اسلام میں تمام اسلامی تمدن کی بنیاد ہے ، جو قوم علم و دانش کا ملاک ہو وہ ترقی و تکامل کے راہ میں قدم بڑھاتا ہے لیکن جو قوم پڑھنے اور لکھنے کے علم سے پیچھے ہو وہ ہمیشہ دوسروں کے سامنے ہاتھ پیلاتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۷/