رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے استاد حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے کہا : شناخت و معرفت کے آثار و عظمت کو سمجھنے کے لئے جہاں تک ممکن ہو اہل معرفت کی نورانی حیات پر نگاہ کرنی چاہیئے ان لوگوں نے اس شناخت کی مدد کے ذریعہ دنیا و آخرت حاصل کی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : کوئی عاقل بھی ان کی زندگی پر شک نہیں کر سکتا ہے ، عاقل نور عقل کی مدد سے جب خوشی و کامیابی تلاش کرنے والے جو اس کو حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ان کی زندگی کے مختلف پہلو کو دیکھتا ہے تو ان کی زندگی کے تمام پہلو صحیح نظر آتے ہیں ۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : دلچسپ ہے کہ قرآن کریم نے ان لوگوں کو صدیقین سے تعبیر کی ہے ، صدیق انسان ہرگز جھوٹے اور چالباز نہیں ہوتے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے بیان کیا : خداوند عالم نے انسان کو جو صلاحیت و استعداد عطا کی ہے اس کو خلیفۃ اللہ ہونے کے لئے استفادہ کرنا چاہیئے تا کہ دنیا اور آخرت میں اس کے نصیب میں کامیابی و خوشی میسر ہو ورنہ جہنم کا حصہ قرار پائے گا ۔
انہوں نے وضاحت کی : گنہگار جہنم میں اس آگ میں ڈالے جائے نگے جو خود انہوں نے اس دنیا میں اپنے لئے اکٹھا کیا ہے اور ہرگز وہ کوئی دوسری آگ نہیں ہے اس وجہ سے انسان کو جہنم سے نجات حاصل کرنے لئے مقام خلافت الہی کو حاصل کرنی چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۷۷/