رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شعبان کا مہینہ شرف کا مہینہ ہے اور حضرت سید انبیاء، محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے منسوب ہے ؛ قمری تاریخ کے مطابق اس مہینہ میں بے شمار مناسبتیں پائی جاتی ہیں مثال کے طور پر امام حسین(علیہ السلام) کی ولادت ، حضرت ابولفضل العباس (علیہ السلام ) کی ولادت ، حضرت امام زین العابدین ، سجاد(علیہ السلام ) کی ولادت ، حضرت علی اکبر(علیہ السلام ) اور حضرت صاحب الزمان، امام مهدی(عج) کی ولادت ، بھی اسی مہینہ کی برکت کا سبب ہے ۔ حقیقت میں دیکھا لائے تو قمری مہینہ میں شعبان کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں ہمارے کسی ائمه اطهار(علیہ السلام ) کی شهادت نہی ہوئی ہے ۔
روح الله امام خمینی (رہ) شعبان کے مہینہ کے برکت میں ایک مقام پر بیان فرماتے ہیں
« رجب ، شعبان اور رمضان المبارک کا مہینہ ، انسان کو بے شمار برکتیں نصیب ہونے کا مہینہ ہے ، انسان اس مہینہ کے برکتوں کا استعمال کرے جو خدا وند عالم کی طرف سے اس کو عنایت کی گئی ہے ۔
لیکن ان تمام برکتوں کا سر چشمہ مبعث گرامی رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہے ۔ رجب کے مہینہ میں مبعث بزرگ اور مولا على بن ابیطالب- سلام اللَّه علیه کی ولادت اور دوسرے آئمہ علیھم السلام کی بھی ولادت ہے ، شعبان کے مہینہ میں ولادت حضرت سیدالشهدا اما حسین - سلام اللَّه علیه- اور ولادت حضرت صاحب الزمان- ارواحناله الفداء اور رمضان کے مبارک مہینہ میں پیغمبر اکرم کے مبارک قلب پر قرآن مجید کا نزول ہوا ہے ۔
اس تینوں مہینہ کا شرف اور عظمت زبانوں میں بیانوں میں عقل میں فکر میں نہی سما سکتا ۔اور اس مہینہ کی برکتوں میں وہ دعائیں ہیں جو ان مہینہ میں وارد ہوئی ہیں
ہم لوگ آج کل شعبان کے مہینہ مین ہیں ، اور مناجات شعبانیه بہت ہی بڑی مناجاتوں میں سے ہے اوراس مناجات میں عظیمترین معارف الهى اور بہت ہی بڑے بڑے امور چھپے ہوئے ہیں جس سے صرف اھلیت رکھنے والے لوگ ہی فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ (۴)
رمضان المبارک اور شعبان کے مہینہ کی فضیلت
حضرت امام خمینی(ره) نے حکومت اسلامی کے حکام کے مجمع میں اپنی دلنشیں گفتگو اور عاشقانہ بیان میں فرمایا کہ رمضان المبارک اور شعبان کے مہینہ کی فضیلت نے آپ کو یہاں تک پہونچایا : آپ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ ابھی شعبان کے مہینہ میں ہیں اور کچھ دنوں کے بعد رمضان المبارک کے مہینہ میں قدم رکھیں گے ، رمضان المبارک کا مہینہ نبوت کا مہینہ ہے ، شعبان کا مہینہ امامت کا مہینہ ہے ۔
رمضان المبارک کے مہینہ میں شب قدر ہے اور شعبان کے مہینہ میں شب نیمہ شعبان ہے جو کہ لیلة القدر کے مشابہ ہے ۔ رمضان المبارک کا مہینہ مبارک ہے اس لئے کہ اس میں لیلة القدر کا وجود ہے ، شعبان کا مہینہ مبارک ہے اس لئے کہ اس مہینہ میں نیمه شعبان ہے ۔
رمضان المبارک کا مہینہ مبارک ہے اس لئے کہ اس میں وحی کا نزول ہوا ہے یا دوسرے لفظوں مین کہا جائے ، رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی معنویت وحی کے نزول کا سبب بنی ہے شعبان کا مہینہ معظم ہے ، اس لئے کہ وہ رمضان المبارک کے مہینہ کی معنویت کا سلسلہ ہے ۔
یہ رمضان المبارک کا مہینہ لیلة القدر کا جلوه ہے کہ ان میں تمان حقائق اور اس کے تمام معنی جمع ہو گئے ہیں ۔ اور شعبان کا مہینہ اماموں کا مہینہ ہے جو اسی کا سلسلہ ہے ۔
رمضان المبارک کے مہینہ میں رسول اکرم صلى اللَّه علیه و آله و سلم کے وجود کی تمام برکتوں کو اس دنیا میں پھیلا گیا اور شعبان کا مہینہ جو کہ اماموں کا مہینہ ہے ولایت مطلقه کی برکتوں سے اور رسول اللَّه صلى اللَّه علیه و آله و سلم کی پیروی کے نتیجہ میں اسی سلسلہ کو آگے بڑھایا گیا ۔
رمضان المبارک کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس نے تمام پردوں کو ہٹا دیا ہے جس کی بنا پر رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر جبرئیل امین آے بلکہ دوسرے لفظوں میں کہا جائے پیغمبر اکرم صلى اللَّه علیه و آله و سلم نے جبرئیل امین کو اس دنیا میں آنے کا وسیلہ بنے انہوں نے جبرئیل امین کو اس دنیا میں لائے ۔ اور شعبان کا مہینہ ولایت کا مہینہ ہے اور ان تمام معنی کے تسلسل میں ہے ۔
رمضان المبارک کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس پر قرآن مجید نازل ہوا ہے شعبان کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں اھل بیت علیهم السلام کی دعائیں وارد ہوئی ہیں ۔
رمضان المبارک کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس پر قرآن نازل ہوا ہے ۔ قرآن مجید تمام معارف کو خود میں شامل کئے ہوئے ہے اور بشریت کی تمام ضرورتیں بھی اس میں پائی جاتی ہیں اور شعبان کا مہینہ اماموں کا مہینہ ہے جو اسی طرح تمام حقیقت اور تمام معنی کا سلسلہ ہے ۔
وہ چیزیں جو قرآن میں اسرار کے طور پر ذکر ہوئے ہیں ،آئمہ علیھم السلام کے دعاؤں میں بھی اسرار کے طور پر آئے ہیں دعاى شعبانیه میں پڑھیں گے کہ خدا سے عرض کرتے ہیں :
وَاجْعَلْنى مِمَّنْ نادَیْتَهُ فَاجابَکَ وَ لا حَظْتَهُ فَصَعِقَ لِجَلالِکَ فَناجَیْتَهُ سِرّاً وَ عَمِلَ لَکَ جَهْراً.(5)
«صعق» کے مسئلہ کو دعاى شعبانیه میں لائے ہیں اسی معنی میں جو قرآن میں حضرت موسى علیہ السلام کے لئے کہا گیا ہے : فَلَمّا تَجَلّى رَبُّهُ لِلْجَبَلِ(6) اور حضرت موسی «صعق» واقع ہوئے ہیں ۔ یہ صعق کا مہینہ ہے ۔ اور یہ وہ مہینہ ہے جو صعق کو چاہتا ہے یہ مہینہ تجلی الہی کا مہینہ ہے پیغمبر اکرم صلى اللَّه علیه و آله و سلم پر، اور تجلی الہی کا مہینہ ہے پیغمبر اکرم کے تبع سے اماموں پر،
حضرت مهدى- سلام اللَّه علیه- کے مختلف ابعاد ہیں جو بشر کے لئے واقع ہوئے ہیں ۔ کچھ وہ ہیں جو لوگوں پر واضح اور معلوم ہیں جیسے کہ قرآن مجید اور پیغمبر اکرم صلى اللَّه علیه و آله و سلم ، کچھ ابعاد معنوی ہیں ، جو معنویات قرآن مجید میں ہیں جو پیغمبر اکرم صلى اللَّه علیه و آله و سلم اور ان کے شاگرد اور جن لوگوں نے ان سے استفاده کیا ہے ان کے علاوہ کسی دوسرے کے لئے کشف نہی ہوا ہے ۔
ہمارے دعاؤں میں جو مسائل ہیں اسی طرح ہے جیسے کہ رسول اکرم صلى اللَّه علیه و آله و سلم تمام موجودات پر حاکم ییں اسی طرح حضرت مهدى عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف تمام موجودات پر حاکم ییں ۔
وہ خاتم الرسول ہیں تو یہ خاتم ولایت ہیں وہ خاتم ولایت کلى بالأصاله ہیں اور یہ خاتم ولایت کلى به تبعیت ہیں ۔ تو یہ دو وہ میہنہ ہیں کہ جن کا احترام ہمارے اوپر بہت ضروری ہے ۔ (7)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالے :
(1) ـ وسائل الشیعة، ج 10، ص 475.
(2) ـ عالم جلیل القدر، على بن طاووس اس دعا کو شعبان کے مہینہ کے اعمال میں حسین بن محمد «ابن خالویه» سے نقل کرتے ہیں اور لکھتے ہیں امیرالمؤمنین اور ان کی اولاد (ع) ، همیشه اس دعا كو شعبان کے مہینہ میں پڑھتی تھی . (اقبال الاعمال، ص 685)، (مفاتیح الجنان، اعمال ماه شعبان).
(3) ـ صحیفه امام، ج13، ص: 31.
(4) ـ صحیفه امام، ج17، ص: 456
(5) ـ مجھ کو ان میں سے قرار دے که تو نے اس کو آواز دی اس نے تمہاری آواز پر لبیک کہا اور اس کو دیکھا ،پھر تمھارے جلال کی وجہ سے بیهوش ہو گیا ، اور چھپ کر مناجات کی اور اس نے آشکار عمل کیا . مفاتیح الجنان، اعمال مشترکه ماه شعبان، مناجات شعبانیه.
(6) - سوره اعراف(7)، آیه 143: «پس چون خداوند بر کوه تجلى کرد.»
(7) ـ صحیفه امام، ج20، ص: 248، 249، 250.
/۹۸۸/ ن۹۷۰