‫‫کیٹیگری‬ :
22 July 2018 - 22:21
News ID: 436667
فونت
علامہ حافظ ریاض حسین نجفی :
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے کہا کہ پیغمبر نے اپنے بعد اپنی نمائندگی معصوم آئمہؑ کو دی۔ مختلف انداز میں ان کا تعارف کراتے رہے مگر افسوس کہ مسلمانوں میں سے ایک طبقے نے رسول اللہ کے فرامین کی کوئی پرواہ نہیں کی۔
حجت الاسلام  حافظ ریاض حسین نجفی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اسلامی ثقافت میں توحید بنیادی عقیدہ ہے اگر توحید پر ایمان و یقین محکم ہو تو فرد اور قوم کے رویّے مختلف ہوتے ہیں، پھر انسان کو کسی طاقتور دشمن سے خوف آتا ہے اور نہ امریکہ جیسی طاقت سے کوئی خطرہ محسوس ہوتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انسان نے اللہ کی عظمت کا کماحقہ ادراک و احساس نہیں کیا۔

ہم اگر اپنے ملک کی تاریخ دیکھیں تو حکمرانوں کے انجام میں بھی عبرتیں ہیں۔ جنہوں نے غرور و تکبر کیا وہ ذلت و رسوائی کا شکار ہوئے، کسی کا وجود فضاؤں میں بکھر گیا، تو کسی کو کسی اور انداز میں سرکشی کی سزاء ملی۔ انسان کی بھلائی کیلئے والدین کا احترام، ان کی اطاعت اور خاندان سے وابستگی کی تاکید کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نبوت کو اپنا نمائندہ قرار دیا۔ ختم مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم نے اپنی نمائندگی معصوم آئمہؑ کو دی۔ علی مسجد جامعتہ المنتظر لاہور میں عقیدہ توحید کی اہمیت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نبوت کو اپنا نمائندہ قرار دیا، عصمت و عظمت عطا فرمائی لیکن تخلیق کا اختیار نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ رسالت کی تعلیمات میں انصاف ایک بنیادی موضوع ہے، یعنی حق کے مطابق فیصلہ کیا جائے، انسان کو اس حد تک انصاف پسند ہونا چاہیے کہ اگر والدین یا اپنی ذات کیخلاف بھی فیصلہ کرنا پڑے تو کر گزرے اور کسی پریشانی کا شکار نہ ہو۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ پیغمبر نے اپنے بعد اپنی نمائندگی معصوم آئمہؑ کو دی۔ مختلف انداز میں ان کا تعارف کراتے رہے مگر افسوس کہ مسلمانوں میں سے ایک طبقے نے رسول اللہ کے فرامین کی کوئی پرواہ نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کی عبادات میں حقوق اللہ اور حقوق العباد بھی شامل ہیں، جن میں حج سرفہرست ہے۔ حج میں عبادات و مناسک کا ایک حصہ حقوق اللہ میں شمار ہوتا ہے جبکہ پیسہ خرچ کرنا، قربانی کرنا وغیرہ حقوق العباد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انسان کی بھلائی کیلئے والدین کا احترام ، ان کی اطاعت اور خاندان سے وابستگی کی تاکید کی گئی ہے۔ خاندان سے ارتباط و تعلق آدمی کی تقویت کا موجب ہے جس کے نتیجہ میں اس کے دشمن اسے تکلیف پہنچانے کی جرات نہیں کرتے۔ اسلام کے تمام تر احکام آدمی کے اپنے فائدہ کیلئے ہیں جس میں دنیاوی اور آخروی دونوں فوائد و سعادتیں شامل ہیں۔

رئیس وفاق المدارس الشیعہ نے کہا کہ درحقیقت انسان کو خدا کی قدرت و دیگر اہم صفات کا دل سے یقین نہیں، اگر عظمت ِ خدا پر دل کی گہرائیوں سے ایمان و ایقان ہو تو اس کا اثر انسان کی زندگی پر واضح ہوتا ہے، قدرتِ خدا کے نمونے روزمرہ زندگی میں مشاہدہ کیے جا سکتے ہیں، فرعون جیسا سرکش بھی اپنی تمام تر فرعونیت کے باوجود قدرتِ خدا کے آگے بالآخر سرنگوں ہوا اور جب موت نظر آئی تو ایمان لانے کا اعلان کیا، مگر اس وقت اس اعلان نے اسے کوئی فائدہ نہ پہنچایا اور اللہ کا حکم نافذ ہوا، دریائے نیل میں غرق ہوا اور اُس کے بدن کو محفوظ کرکے آنیوالی نسلوں کیلئے نمونہ عبرت بنا دیا گیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬