رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی « فورین پالیسی » جریدہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے چین کے حکام کی طرف سے اس ملک کی اقلیت مسلمان « اویغور » کے مذہب بدلنے کی کوشش کی مذمت کی ہے ۔
اس جریدہ نے لکھا ہے کہ حراستی کیمپوں میں ایک میلین قیدی کے رہنے کے لئے جگہ ہے اوراس کیمپ کو ترقی یافتہ وسائل کے ذریعہ کنٹول کیا جاتا ہے ۔
چین حکومت کے حکام مسلمان قیدی سے ان کے دین و مذہب کی تبدیلی کی تاکید کرتے ہیں اور ان کو کمنیسٹ پارٹی قبول کرنے کی دعوت دیتے ہیں ۔
اسی طرح چین کی حکومت نے مسلمانوں کے لئے نماز پڑھنا ، مذہبی کلاسیز منعقد کرنا اور رمضان کے مبارک مہینہ میں روزہ رکھنے کو پورے ملک میں عام طور سے پابندی لگائی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ چین کے مغربی علاقہ کے صوبہ « سین کیانگ » میں « اویغور » اقلیت میں زندگی گزار رہے ہیں ، جن کی آبادی ۱۲ ملین سے بھی زیادہ ہے ۔ اس کے علاوہ کہ یہ لوگ ترکی زبان میں بات چین کرتے ہیں اور ترکی حکومت کے ساتھ ثقافتی تعلق بھی رکھتے ہیں اس کے با وجود ترکی حکومت کی طرف سے ان لوگوں کی کسی خاص طرح کی حمایت نہیں ہوتی ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۷۸/