‫‫کیٹیگری‬ :
28 August 2018 - 18:13
News ID: 436995
فونت
صاحبزادہ حامد رضا :
سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل گستاخانہ خاکوں کیخلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائے گی ۔
صاحبزادہ حامد رضا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اعلان کیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل گستاخانہ خاکوں کیخلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائے گی۔ تحریک کے دوران ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور تحفظ ناموس رسالت کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔

جمعہ 31 اگست کو گستاخانہ خاکوں کے خلاف ملک گیر’’ یوم احتجاج‘‘ منایا جائے گا۔ اس روز نماز جمعہ کے بعد ہر مسجد کے باہر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اگلا ایک ماہ کے دوران ملک بھر کی مساجد میں مسلسل ناموس رسالت کے موضوع پر خطبات جمعہ دیئے جائیں گے۔ ہالینڈ کی حکومت کو احتجاجی ای میلز اور خطوط بھیجے جائیں گے۔

سنی اتحاد کونسل کا وفد اسلام آباد میں یورپی اور مسلم ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں کر کے انھیں احتجاجی یادداشت پیش کرے گا۔ ناموس رسالت اور سیرت النبی کے موضوع پر تحریری و تقریری مقابلے کروائے جائیں گے اور اسماالنبی کی خطاطی کی نمائشوں کا اہتمام کیا جائے گا۔

اس بات کا اعلان انھوں نے جامعہ رضویہ فیصل آباد میں علماء و مشائخ اور تنظیمات اہل سنت کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ عمران خان کے گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی متفقہ قراردادیں ہالینڈ کی حکومت کو ارسال کی جائیں۔

گستاخانہ خاکوں کے خلاف عالم اسلام کی بیداری ناگزیر ہے۔ مسلم حکمران متحد ہو کر ہالینڈ کو گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر اجتماعی وارننگ دیں۔ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلا کر مغرب میں بڑھتے گستاخانہ کلچر کے سد باب کا مشترکہ لائحہ عمل بنایا جائے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے خلاف دستخطی مہم چلا کر لاکھوں دستخطوں والی یادداشت ہالینڈ کے سفارتخانے اور اقوام متحدہ کے دفتر میں جمع کروائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر مسلمان ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے اپنی جان قربان کرنے کے جذبے سے سرشار ہے۔ مغرب اشتعال انگیز کاروائیوں کے ذریعے امت مسلمہ کے جذبات بھڑکا رہا ہے۔

اجلاس سے صاحبزادہ حسن رضا، بیرسٹر صاحبزادہ حسین رضا، مفتی محمد حسیب قادری، علامہ حامد سرفراز، مفتی مقیم خان، علامہ نعیم جاوید نوری، مولانا محمد اکبر نقشبندی، علامہ ارشد مصطفائی، ملک بخش الہی، پیر میاں غلام مصطفے، پیر طارق ولی چشتی، راؤ حسیب احمد، حاجی رانا شرافت علی قادری، میاں فہیم اختر، الحاج سرفراز احمد تارڑ نے بھی خطاب کیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬