رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کا کہناہےکہ قانون کی حکمرانی ، آئین کی بالادستی اور ریاستی رٹ یقینی بنانے کا مطالبہ ایک عرصہ سے کررہے ہیں، قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کی تمنا پوری قوم بالعموم اور پسے ہوئے طبقات باالخصوص ہے، کور کمانڈر کانفرنس کا عزم خوش آئند ہے، صحیح معنوں میں اس پر عمل کیا جائے تویہ ملک کے پائیدار امن کی ضمانت ہوگا۔
انہوں نے بیان کیا کہ 7دہائیوں سے زائد عرصہ سے گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھاگیا، وہاں سرزمین بے آئین اور شہری بے شناخت ہے، ہم ایک مرتبہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق فراہم کئے جائیں، یوم الحاق پاکستان بھرپور طریقے سے منایا جائے۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ قانون کی حکمرانی، آئین کی بالادستی اور ریاستی رٹ یقینی بنانے بارے کور کمانڈر کانفرنس کا عزم و اعلامیہ نہ صرف خوش آئند ہے بلکہ انتہائی اہمیت کا حامل اور امید افزا بھی ہے ، ہم بھی ایک عرصہ سے قانون کی حکمرانی، آئین کی بالادستی اور ریاستی رٹ یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں کیونکہ قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کی تمنا و آرزو پوری قوم کی بالعموم اور پسے ہوئے طبقات کی باالخصوص ہے کیونکہ آئین جس نے نظام میں توازن برقرار رکھنا تھا وہ اس کو قائم رکھ سکا۔
آئین جس نے تمام طبقات کو حقوق دینے کا وعدہ کیا تھا، پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں حقوق میسرنہ آسکے، بنیادی حقوق اور شہری آزادیوں کا تحفظ نہ کیاجاسکا، آئین کی بہت سی دفعات عملاًمعطل ہیں،جن کا براہ راست تعلق عوامی حقوق اور بنیادی انسانی حقوق سے تھا ،آئین جب بالادست تھا تو پھر اسکی بالادستی کو چیلنج کرنیوالوں ، اسے، زیر دست بنانے والوں اور روندنے والوں کے حوالے سے کیا حکمت عملی اختیار کی گئی ؟۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ میں عینی شاہد ہوں کہ کس طرح عوام ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں، سرعام انسانی حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہاہے،انصاف جو بنیادی ضرورت ہے وہ تک میسر نہیں ہے اور اس کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ آئین کی بالادستی ہے نہ ہی قانون کی حکمرانی ،مضبوط معاشرے اور خصوصاً مضبوط جمہوری معاشرے کےلئے ضروری ہے کہ آئین کی بالادستی کے قیام اور قانون کی صحیح معنوں میں حکمرانی کےلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں اور ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/