‫‫کیٹیگری‬ :
21 February 2019 - 00:15
News ID: 439813
فونت
آیت الله جعفرسبحانی:
مرجع تقلید وقت نے تفکر اور خواہشات کا کنٹرول، کمال تک پہونچنے کا سبب جانا اور کہا: اسلام کے پاس انسانی حیات کی مکمل منشور ہے اور انفرادی نگاہ نہیں رکھتا ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے آج درس خارج کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا ، الھی آیات میں تفکر اور غور و فکر کے حوالے سے قران کی آیتوں میں  کی گئی خاص تاکید کی جانب اشارہ کیا اور کہا: فلاسفی انسانوں کو " الانسان حیوان ناطق " کا نام دیتے ہیں اور ناطق کے معنی مفکر کے کرتے ہیں ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے مزید کہا: فلاسفی کا کہنا ہے کہ انسان کی حقیقت اس کی فکر ہے ، اور اسلام کی نگاہ میں تکفر انسانی حقیقت کا کچھ حصہ ہے اور اس کا کچھ حصہ اس کی خواہشات سے متعلق ہے کہ جو انسانی حیات میں موجود ہے۔

حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان دو قسم کی خواہشات ، پست اور اعلی خواہشات کا مالک ہے کہا: شهوت و غضب پست خواہشات کا حصہ ہیں ، جبکہ عدالت طلبی ، حق اور انصاف پسندی ، خدا پرستی اور نوع پروری ، اعلی خواہشات کے زمرہ میں آتی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: انسان متفکر وجود اور خواہشات کا مالک ہے ، علمائے اخلاق کا کہنا ہے کہ خواہشات، انسان کی انسانیت کو تشکیل دیتے ہیں ، قران کریم کا ارشاد ہے کہ انسانوں کے لئے اچھائیاں اور برائیاں مبعوث ہوئی ہیں یعنی انسان کے اندر اچھی اور بری دونوں ہی خواہشات موجود ہیں ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کامل انسان اپنی افکار اور خواہشات کو کنٹرول کرتا ہے کہا: انسان اپنی خواہشات کو کنٹرول کرے ، شھوت نکاح کا مقدمہ ہونا چاہئے اور غضب کو راه خدا کے جهاد میں صرف کرے کسی یتم اور کمزور پر نہیں ۔

انہوں ںے بیان کیا: اسلام اور قرآن کریم ، انسانوں پر جامع نگاہ رکھتا ہے اور فرماتا ہے کہ انسان عقل ، تکفر اور خواہشات کا مالک ہے ، یہاں سے اسلام کی عظمت معلوم ہوتی ہے کہ جس نے فلاسفی اور علمائے اخلاق سے بھی بالاتر باتیں کہیں اور دونوں چیزوں کو انسان کے اندر یکجا کردیا ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں کتاب " الفائق " کو ایک اچھی اور اہم مطالب کی حامل کتاب جانا اور کہا: البتہ اس پرکتاب کچھ اشکالات بھی وارد ہیں مگر مجموعا اچھی کتاب ہے۔ /۹۸۸/ ن

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬