‫‫کیٹیگری‬ :
24 February 2019 - 12:41
News ID: 439844
فونت
آیت اللہ عبدخدائی :
مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا : حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے ولایت عہدی کو قبول فرماکر حضرت رسول اکرم (ص) کے بعد سے حضرت امام زمانہ (عج) کی حکومت کے قیام سے قبل تک کے تمام مراحل میں میدان سیاست میں سرگرم ہونے کا جواز فراہم اور اس کی شرعی حیثیت کو واضح کردیا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ محمد ہادی عبدخدائی نے حضرت اما م علی رضا علیہ السلام اور دنیائے اسلام کی علمی و تہذیبی تحریک کے زیرعنوان منعقدہ کانفرنس کے اختتامی پروگرام میں کہا : تاریخ پر نظر ڈالنے سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ حضرت رسول خدا (ص) کی رسالت کے آغاز سے ہی جزیرہ العرب  کے لوگوں کی زندگی میں تبدیلی آگئی اور اس خطے کے حالات تبدیل ہوگئے اور حضرت رسول خدا (ص) نے اسلامی تہذیب کی بنیاد رکھی ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ہر دور میں بہت سے افراد نے دین کی خاطر اپنی جان، مال اور ہنرو فن کو پورے اخلاص کے ساتھ اس راہ میں نثار کیا ہے اور مساجد اور دیگر عبادتگاہوں کی تعمیر کرا کے اپنی یادگار چھوڑی ہیں۔ جو دینی تہذیب امن و خوشحالی کا سامان فراہم کرتی ہے اور لوگوں کو اس بات کی ترغیب دلاتی ہے کہ وہ عشق و محبت کے ساتھ ایک دوسرے کا تعاون کریں ۔

مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے بیان کیا : حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے تیسری صدی ہجری کے آغاز میں دینی حکومت داری اور عملی سیاست میں سرگرمی کو دوبارہ زندہ کیا ، حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے چھوٹے چھوٹے مواقع سے بہترین استفادہ کیا ہے اورحکومت کی ولایت عہدی کو قبول فرماکر لوگوں کے درمیان دینی تہذیب کو پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا : دینی علماء کو جب بھی کوئی مشکل پیش آتی تو حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوتے کیونکہ حضرت ہی دینی مرجع و مرکز تھے اور مامون نے بھی حضرت کو ایک منصوبے کے تحت خراسان بلایا تھا اور ولایت عہدی کا عہدہ آپ کے حوالے کیا تھا ۔

آیت اللہ عبدخدائی نے سیاست کو دین کا جز قرار دیتے ہوئے امام کی سیرت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے ولایت عہدی کو قبول فرماکر حضرت رسول اکرم(ص) کے بعد سے حضرت امام زمانہ (عج)کی حکومت کے قیام سے قبل تک کے تمام مراحل میں میدان سیاست میں سرگرم ہونے کا جواز فراہم اور اس کی شرعی حیثیت کو واضح کردیا اور حضرت کی پوری سیاسی زندگی میں اللہ کی ہی عبادت آپ کے پیش نظر تھی اور الہی احکامات کی ترویج ہی آپ کا بنیادی نصب العین تھا ۔

انہوں نے کہا : محروموں اور مظلوموں کی مدد کرنا اور خدمت انجام دینا حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی زندگی کا ایک اور بنیادی اصول تھا جو آپ کی نظر میں بے حد اہمیت رکھتا تھا ۔ آپ کی زندگی میں نماز ؛ عبادت الہی کا مظہر  اور زکات غریبوں کی مدد کا مظہر تھی ۔

آیت اللہ عبدخدائی نےتاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اللہ کی عبادت اور لوگوں کی مدد آپ کا طرز حکومت اور آپ کے دینی تمدن کی  روش تھی ۔/۹۸۹/ف۹۷۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬