رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام حسن روحانی نے آج شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں دہشتگردوں کے مقابلے میں شامی حکومت، فوج اور عوام کی کامیابی کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ایران، دہشتگردی کے مقابلے میں شام کے ساتھ کھڑا ہے اور اس راہ میں کسی بھی مدد سے دریغ نہیں کیا۔
ایران کے صدر نے شام کی تعمیر نو کیلئے ایران کی مشارکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس ملک میں سیاسی استحکام اور مہاجرین کی واپسی کیلئے شامی حکومت کے ساتھ ہے۔
حسن روحانی نے شام کے اکثر علاقوں میں سکیورٹی کی بہتر صورتحال پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ سوچی اجلاس میں ایران،روس اور ترکی کے صدور نے شام کی ارضی سالمیت کے تحفظ پر تاکید کرتے ہوئے شامی حکومت کی اجازت کے بغیر امریکہ سمیت ہر قسم کی غیر ملکی افواج کی موجودگی کی مذمت کی۔
اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے شام کیلئے رہبر انقلاب اسلامی،ایران کی حکومت اور عوام کی حمایت ومدد کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ میں تہران کے دورے پر شکریہ ادا کرنے کیلئے آیا ہوں۔
بشار اسد نے کہا کہ اس وقت شام میں ماضی کی نسبت امن و امان کی صورتحال بہتر ہے کہا کہ ایران کی حمایت باہمی تعاون اور سوچی اجلاس میں شام میں امن و امان کی صورتحال اور سلامتی کے عمل کی حمایت کرتے ہیں۔
شام کے صدر نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران و شام کے وزرائے خارجہ اور اپنے خصوصی نمائندوں کے ذریعے اقوام متحدہ اور علاقائی سطح پر قریبی تعاون کر رہے ہیں کہا کہ شام کا سیاسی عمل صرف اور صرف شامی عوام کی مرضی و استقلال اور ارضی سالمیت کے دائرے میں ہونا چاہئیے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/