رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، گارڈین کونسل کے رکن آیت الله محمد مهدی شب زنده دار نے آج " انقلاب کے دوسرے قدم کی تشریح " کی چھٹی نشست میں جو مسجد اعظم قم میں منعقد ہوئی کہا: رھبر معظم انقلاب اسلامی اپنے بیانیہ کے دوسرے حصہ میں فرماتے ہیں کہ " ملت ایران کا انقلاب اسلامی ، قدرت مند ہونے کے ساتھ ساتھ مہربان ، فداکار اور مظلوموں کا حامی رہا ہے ۔
انہوں ںے مذکورہ ٹکڑے کی تشریح کرتے ہوئے کہا: قدرتمندی ، مہربانی اور فداکاری جیسے صفات کا ایک انقلاب کے ڈھانچہ میں یکجا ہونا اس انقلاب اسلامی کے لئے فضلیت شمار کیا جاتا ہے ، جب انقلاب اسلامی کا دیگر انقلابوں سے مقایسہ کیا جاتا ہے تو ہم دیگر انقلابوں میں فراوان بے رحمی اور قساوت قلب کے شاھد ہیں کہ جہاں مخالفین کے ساتھ سختی ساتھ پیش آیا گیا جب کہ وہ بہت کمزور تھے اور اپوزیشن نے اپنے مخالفین کی سرگرمیوں کی وجہ سے خود کو گوشہ نشین کرلیا ۔
حوزه علمیہ قم میں مدرسین کونسل کے رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی کی بنیادیں اسلامی قانون اور اصولوں پر رکھی گئی ہیں کہا: چوں کہ انقلاب اسلامی ہے اس لئے مہربان اور قدرت مند بھی ہے ، جس طرح پوری تاریخ میں اولیای الهی مظلوم رہے ہیں اسی طرح انقلاب اسلامی بھی حتی دوستوں کی جانب سے بھی مظلوم ٹھہرا ۔
انہوں نے مزید کہا: کبھی دشمن کی دشمنی مسلم میں ہے اور کسی حد تک قابل تحمل و برداشت بھی ہے ، دشمن ، دشمنی اور ظلم کرتا ہے کہ جسے انسان کو برداشت کرنا چاہئے مگر کبھی یہ ظلم اور زیادتی دوستوں کی جانب سے ہوتی ہے اور بغیر کچھ سوچے سمجھے بے جا اعتراضات اور اشکالات کرتے ہیں یہ وہ مظلومیت ہے جو انقلاب کے سلسلہ میں موجود ہے ۔
آیت الله شب زنده دار نے بیان کیا: انقلاب اسلامی اور جمھوری اسلامی نے دفاع کے مرحلہ میں محکم دفاع کیا اور ہرگز خود کسی پر حملہ نہ کیا ۔/۹۸۸/ ن