رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آٹھ ماہ قبل ایرانی کابینہ کے ایک اجلاس سے خطاب میں اقتصادی مشکلات حل کرنے کے سلسلے میں اغیار پر اعتماد کے حکومتی اقدامات پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی حکومت اور انتظامیہ کو یورپی ممالک اور اغیار کے پیکیجوں پر توجہ نہیں دینی چاہیے بلکہ ملکی ترقی کے سلسلے میں اندرونی اور خداداد وسائل پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ملک کی اقتصادی مشکلات کو بیرون ملک سے گرہ لگانا درست نہیں ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں یورپ کی خباثت اور ایران کے ساتھ ان کی عداوت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ ملک کی ترقی کی رفتار کو یورپی ممالک کے پیکیج کے انتظار میں روکنا بالکل غلط اقدام ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں حکومت پر زوردیا تھا کہ وہ ملک کی اقتصادی اور معاشی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں ادھر ادھر نہ دیکھے ، بلکہ اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرتے ہوئے ملکی وسائل کے ذریعہ اقتصادی مشکلات کو حل کرنے پر اپنی توجہ مبذول کرے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ملکی اقتصادی مشکلات کو مشترکہ ایٹمی معاہدے سے جوڑا گیا لیکن عوام نے دیکھ لیا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی تکمیل اور اس پر ایران کی طرف سے عمل کرنے کے باوجود ایران کی اقتصادی مشکلات جوں کی توں باقی ہیں اور مشترکہ ایٹمی معاہدے سے بھی اقتصادی مشکلات حل نہیں ہوسکیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: میرے پاس یورپی ممالک کی بدعہدی کے فرواں موارد موجود ہیں یورپی ممالک بدنیت اور بد عہد ہیں یورپی ممالک اور امریکہ میں ایران کے ساتھ دشمنی میں کوئی فرق نہیں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدر روحانی اور ان کی کابینہ پر زوردیا کہ وہ یورپی ممالک کے فریب میں نہ آئیں اور ملک کی معاشی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں ملکی وسائل پر گہری اور عمیق توجہ مبذول کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : سیاسی تعلقات برقرار رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن اقتصادی مشکلات کے حل کے سلسلے میں دشمن پر اعتماد بہت بڑی غلطی ہے۔/۹۸۸/ ن