رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، گارڈین کونسل کے رکن آیت الله محمد مهدی شب زنده دار نے آج " انقلاب اسلامی کے دوسرے کی قدم " کی تشریح کی ساتویں نشست میں رھبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانیہ کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: آیت اللہ خامنہ ای کا یہ ٹکڑا " اسلامی جمھوریہ ایران کی نئی فصل میں، میں حقیر اپنی نئی نسل اور جوانوں سے گفتگو کرنا چاہتا ہوں " سب سے پہلی بات ماضی سے حوالے سے ہے ۔
مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے اس ٹکڑے کی تشریح میں فرمایا: اسلامی جمھوریہ انقلاب کی پیداوار ہے ، اسلامی جمھوریہ اور انقلاب کے درمیان یہ فرق ہے کہ انقلاب والد اور باپ کی منزلت رکھتا ہے اور اسلامی جمھوریہ اس انقلاب کی پیداوار ہے ، اسلامی جمھوریہ جو انقلاب کی برکتوں سے محقق ہوا حیات اور زندگی کا مالک ہے ۔
آیت الله شب زنده دار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ماضی کے تجربوں سے استفادہ بہت ضروری اور اہم ہے کہا: ماضی کو مستقبل کا آئینہ اور نقشہ راہ ہونا چاہئے ، ماضی کو نگاہ مِیں رکھ کر ہمیں غور و فکر کرنی چاہئے اور اپنے راستہ کو معین کرنا چاہئے ۔
گارڈین کونسل کے رکن نے مزید کہا: یہ باتیں اس نسل کے لئے جو انقلاب کے دور میں موجود نہیں تھی نہایت اہمیت کی حامل ہے ، اگر انسان کو نہ معلوم ہو کہ ماضی میں کیا حالات تھے اور کن حالات کے ذریعہ ان نتائج تک پہونچے ہیں موجودہ حالات کی قدر نہ ہوگی ۔
آیت الله شب زنده دار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان کو آگاہ رہنا چاہئے کہ وہ کن شرائط کے ذریعہ یہاں تک پہونچا ہے کہا: امیرالمؤمنین علی(ع) نے حضرت امام مجتبی(ع) کو تحریر کردہ خط میں ماضی کے حالات پر توجہ اور اس سے تجربہ حاصل کرنے کی تاکید کی ہے ۔
مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے بیان کیا: رھبر معظم انقلاب اسلامی فرماتے ہیں کہ " میرے پیارو! لاعلم باتوں کی بغیر تجربہ کے اور یا بغیر کسی سے دریافت کئے آگاہی نہ مل سکے گی " انسان یا خود تجربہ حاصل کرے یا دوسروں کے تجربات سے استفادہ کرے ۔
آیت الله شب زنده دار نے یاد دہانی کی: رھبر معظم انقلاب اسلامی کی تحریر میں آیا ہے کہ " بہت ساری وہ چیزیں جسے ہم نے دیکھا ہے یا آزمایا ہے آپ نئی نسل نے ابھی تک نہ آزمایا ہے اور نہ ہی دیکھا ہے " میرے جوانوں نے خفت ، غیروں کی غلامی ، اسلام اور دین کے ہونے والے مقابلے کو نہیں دیکھا ہے ۔
گارڈین کونسل کے رکن نے مزید کہا : ایک دور تھا کہ علماء اور طلاب سڑکوں پر نہیں آسکتے تھے ، دیندار افراد کو عزداری اور مجلسوں کی اجازت نہ تھی ، ان دوران میں خواتین کو پردہ کرنے کی اجازت نہ تھی کیوں ان کے سروں سے نقاب چھین لیا جاتا تھا ، ان چیزوں کو نئی نسلوں نے نہیں دیکھا ۔
آیت الله شب زنده دار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن، ملک سے اسلام کی بنیادوں ختم کرنا چاہتا تھا اور دین اسلام کو مٹا دینا چاہتا تھا کہا: بعض چیزوں کو انسان بیان بھی نہیں کرسکتا ، وہ لوگو معاشرے سے حیا کو مٹانا چاہتے تھے ، نئی نسل اس سے آگاہ نہیں ہے ، لہذا انہیں اطلاع کرنا ضروری ہے کہ انقلاب اور جمھوری اسلامی نے کیا خدمت کی ہے ۔
مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے مزید کہا: رهبر معظم فرماتے ہیں کہ " آئندہ کا عشرہ آپ جوانوں کا عشرہ ہے ، یہ آپ ہیں جو تجربوں اور حوصلوں کے ذریعہ اس انقلاب کی حفاظت کریں گے اور اس انقلاب کو ترقی یافتہ اسلامی تہذیب کا لبادہ پہنا کر خورشید ولایت عظمی (ارواحنا فداه) کے طلوع کا زمنیہ فرہم کریں گے اور ان کے ظھور کو نزدیک کریں گے ۔" /۹۸۸/ ن