رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے آج مدرسہ امام امیرالمؤمنین(ع) میں منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: دشمن کی پابندیاں اور چالبازیاں نظام اسلامی کے مقابل ان کی متعدد شکست کا نتیجہ ہے ۔
اس مرجع تقلید نے روایت «العالم بزمانه لا تهجم علیه اللوابس» کی تشریح کرتے ہوئے زمان شناسی کو ایک اہم اصل جانا اور کہا: یہ حدیث بہت عمیق اور با معنی ہے ، عالم وہ ہے جو اپنے زمانے کو پہچانے اور جانے کہ اس زمانے کی ضرورتیں کیا ہیں ، اس دور کے خطرات کیا ہیں اور اس کی راہ میں موجود کمیاں کیا ہیں ۔
انہوں نے تاکید کی: کسی بھی زمانے میں ہمارے زمانے کی طرح اخلاقی ، سماجی اور اعتقادی مشکلات موجود نہ تھیں ، اس کے علاوہ ہم بخوبی آگاہ ہیں کہ ملک کس مشکلات سے روبرو ہے ، کیوں کہ دشمن نے انقلاب اور ہمارے ملک سے کاری ضرب کھائی ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی نے دشمن کی چالوں اور سیاستوں کو شکست سے روبرو کردیا ہے کہا: ان دنوں دشمن کی سازشوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس کی وجہ مختلف میدانوں میں ان کی متعدد شکست ہے ۔
اس مرجع تقلید نے تاکید کی : ان اعتقادی اور اخلاقی مفاسد کے مقابل دو راستے موجود ہیں ، اگر چہ بعض کا کہنا ہے کہ کچھ نہیں ہوسکتا لہذا امام عصرعج کے ظھور کی دعا کرنی چاہئے مگر یہ بات ناقابل قبول ہے ۔
انہوں نے بیان کیا: ہم ایک غنی ثقافت اور سماج کے مالک ہیں ، تمام مشکلات پر غالب آسکتے ہیں ، اگر ان جزبات کی تقویت کی جائے اور خدا پر توکل و بھروسہ کر کے اس کی راہ میں جھاد کریں تو یقینا موجودہ مشکلات سے آسانی کے ساتھ گزرسکتے ہیں اور یہ ایک قرانی وعدہ ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یاد دہانی کی: دشمن نے ہماری دفاعی اور فوجی طاقت کو دیکھ کر فوجی آپریشن کے آپشن کو کنارے رکھدیا ہے ، اس نے اپنی تمام طاقت ثقافتی میدان اور پابندیوں پر یکجا کردی ہے ۔
اس مرجع تقلید نے پابندیوں کو عاجز اور ناتوان افراد کا طریقہ جانا اور کہا: ہمیں دشمن کے ثقافتی اوراعتقادی حملوں کے مقابل ہوشیار رہنا چاہئے اور ہار ماننے کے بجائے حملہ ور ہونا چاہئے ۔
اس مرجع تقلید نے تاکید کی کہ بیرون ممالک میں موجود غلاموں ، اندرون ممالک موجود منافقین اور سوشل میڈیا کے پروپگنڈوں نے ملک کی ثقافت اور اعتقاد کو نشانہ بنا رکھا ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سوشل میڈیا سے پرھیز ناممکن جانا اور کہا: ہم سوشل میڈیا کے مخالف نہیں ہیں بلکہ ہم اس کی اصلاح اور اس میں نظم و ضبط کے خواہاں ہیں ۔ /۹۸۸/ ن