‫‫کیٹیگری‬ :
11 April 2019 - 18:52
News ID: 440153
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے دین حق کے غلبے‘ اسلامی شعائر و اقدار کے فروغ‘ بقائے اسلام‘ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لئے ایسی لہو رنگ جدوجہد کی جو تاقیامت ہر حریت مند اور صاحب عمل کے لئے رہنمائی کا مینار قرار پاتی رہے گی۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ نواسہ رسول اکرم حضرت امام حسین علیہ السلام نے دین حق کے غلبے‘ اسلامی شعائر و اقدار کے فروغ‘ بقائے اسلام‘ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لئے ایسی لہو رنگ جدوجہد کی جو تاقیامت ہر حریت مند اور صاحب عمل کے لئے رہنمائی کا مینار قرار پاتی رہے گی۔ اس جدوجہد کا اثر ہے کہ دنیائے عالم میں حریت و استقلال پر مبنی تمام تحریکوں نے تحریک کربلا سے درس حریت حاصل کیا اور اپنی جدوجہد کا مرکزی اور محوری نکتہ تحریک کربلا کو قرار دیا اور جب حریت پسندوں کو اپنی جدوجہد کے لئے بہترین قیادت کی ضرورت محسوس ہوئی تو انہوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی لازوال شخصیت کی طرف رجوع کیا اور ان کی سیرت سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد آگے بڑھاکر کامیابی حاصل کی۔

پسرامیر المومنین حضرت علی ابن طالب ؑ حضرت عباس ؑ کی ولادت باسعادت کے پرمسرت موقع کی مناسبت سے عالم اسلام کو ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عباس ابن علی ؑ دنیا میں وفاشعاری اور جانثاری کا اعلی نمونہ تھے ۔ جس طرح امیر المومنین علی ابن ابی طالب نے پیغمبر گرامی کے ساتھ وفاشعاری کی داستانیں رقم کیں اسی طرح حضرت عباس ؑ نے نواسہ پیغمبر کے ساتھ وفا اور محبت کے تمام تقاضے پورے کئے۔ ان کی شخصیت جبر و آمریت اور ظلم و بربریت کے خلاف قیام کا استعارہ ہے اور حق پرستوں اور وفا شعاروں کے لئے رہنمائی کا ذریعہ اور روشنی کا مینار ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ محسن انسانیت حضرت امام حسین ؑ کی ذات گرامی جملہ اوصاف حمیدہ کی حامل ہے۔ آپ کی سیرت کا ہر پہلو عالم انسانیت کی رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ کیونکہ آپ کی حیات مبارکہ رسول معظم سے اکتساب کا فیض ہے اور جو زندگی سیرت رسول کا عین عکس اور اور مجسمہ ہو اس کا ہر فعل اور اقدام احکام الہی کے تابع ہوتا ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ حضرت امام حسین ؑ کے ساتھ پیغمبر اکرم کی محبت اور وابستگی احادیث مبارکہ سے بھرپور انداز میں عیاں ہوتی ہے۔ رسول خدا نے امام حسین ؑ کو اپنے آپ سے اور اپنے کو امام حسین ؑ سے قرار دے کر عالم انسانیت پر واضح کردیا کہ ان دونوں ہستیوں کا باہمی تعلق گہرا اور راسخ ہے۔ لہذا نبوت و لایت کے پاکیزہ گھرانے میں پرورش پانے والی اس معصوم ہستی کی سیرت و کمالات کا مطالعہ اور ان تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہی ہمیں گناہ آلود معاشرے کو دینی اقدار اور جذبہ حریت کے ذریعے اسلام کے سانچے میں ڈھالنے کے لئے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے الہی‘ آفاقی اور مجاہدانہ کردار کو مشعل راہ بناتے ہوئے عالم اسلام کے مسائل کرے اور ظالم و جابر قوتوں کے خلاف ڈٹ جائے اور ان پر واضح کردے کہ ہم حسینی ہیں جو ظلم و جبر کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار تو بن سکتے ہیں لیکن اپنے نظریات اور اصولوں سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬