رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ میدان عمل میں عوام کی بڑے پیمانے پر موجودگی ایک قوم کی استقامت اور اس کی بہادری کی علامت ہے جس کا نتیجہ فتح و کامیابی کی صورت میں نکلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سال سے زائد عرصے سے یمنی عوام کی استقامت و پامردی جارح قوتوں کی شکست ہے اور آج جارح قوتوں کی توسیع پسندی اور جارحیت کو ناکام ہوچکی ہے۔
یمنی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ یمن پر سعودی جارحیت کے طولانی ہونے سے یمنی عوام کے جذبہ استقامت و پامردی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یمنی عوام کا اپنا دفاع جائز اور قانونی ہے اور جو کچھ جارح قوتیں کررہی ہیں وہ یمن کے داخلی امور میں مداخلت ہے۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ سعودی عرب کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ وہ یمنی قوم کے ساتھ احترام سے پیش آئے، معاملات کو حل کرے اور ہماری قوم کے خلاف اپنے ناپاک عزائم کو ترک کردے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل نے جارح قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے یمنی فورسز کی توانائیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑنے پر ہمارے میزائل ریاض، ابوظہبی اور جارح ملکوں کے حساس مراکز تک بھی پہنچ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا کی حمایت سے نیز متحدہ عرب اور چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنارکھا ہے۔ سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں بیشتر بچے اور خواتین شامل ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں یمن کی بیشتر بنیادی شہری تنصیبات تباہ ہوچکی ہیں۔ انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں اور اداروں نے سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کو جنگی جرائم قراردیا ہے۔
سعودی عرب گذشتہ چار سال کے اپنے وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکا ہے۔ /۹۹۸/ ن