‫‫کیٹیگری‬ :
07 May 2019 - 17:55
News ID: 440336
فونت
حجت الاسلام شیخ علی دعموش:
حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ نے کہا :جب تک خطے میں اسرائیل کا خطرہ موجود ہے تب تک حزب اللہ لبنان کے پاس ہتھیار موجود رہیں گے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ حجت الاسلام شیخ علی دعموش نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گرٹرش کی طرف سے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے مطالبہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کو امریکا و اسرائیل کی سازش جانا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ در حقیقت اسرائیلی کی طرف سے کیا گیا مطالبہ ہے اور یہ بات سب پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ جب تک اسرائیل باقی ہے تب تک حزب اللہ کے ہتھیار باقی رہیں گے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے مطالبہ کے رد عمل میں حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ نے  کہا : حزب اللہ کے پاس ہتھیار اسرائیل کے خطرے کے پیش نظر ہیں اور جب تک خطے میں اسرائیل کا خطرہ موجود ہے تب تک حزب اللہ لبنان کے پاس ہتھیار موجود رہیں گے۔

شیخ علی دعموش نے حزب اللہ کے پاس ہتھیار کو ضروری جانا ہے اور کہا : لبنان کی ارضی اور قومی سالمیت کے پیش نظر حزب اللہ کے پاس ہتھیاروں کی موجودگی بہت اہم اور لازم ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی طرف سے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ اسرائیل کا بہت پرانا اور قدیمی مطالبہ ہے ۔

حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اسرائیل نے حزب اللہ کی نابودی کے لئے کئی بار لبنان پر جنگ مسلط کی ہے، اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے کرنے کے بجائے اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ لبنان کی مقبوضہ سرزمین مزارع شبعا سے خارج ہوجائے اور لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی ترک کردے۔

شیخ علی دعموش نے تاکید کرتے ہوئے کہا : حزب اللہ کے ہاتھ میں اسلحہ اسرائیل کے خطرے کے پیش نظر ہے اور جب تک اسرائیل کا خطرہ موجود ہے تب تک حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ غیر منطقی اور غیر قانونی ہے جب تک اسرائیل باقی ہے تب تک حزب اللہ کے ہاتھ میں اسلحہ باقی رہےگا۔

قابل ذکر ہے کہگوٹرش نے اپنی ایک رپورٹ میں حزب اللہ اور دیگر گروہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طائف معاہدے اور 1559 قرارداد کے مطابق ہتھیار زمین پر رکھ کر سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہیں اور ملک کے اندر یا باہر عسکری سرگرمیوں کو ترک کردیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬