رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹرنے ہندوستان کے شہر حیدر آباد میں منعقد ہونے والی نمائش میں اس کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر کہا کہ آستان قدس رضوی کا اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن تیس سال سے زائد عرصہ سے علمی و تحقیقی سرگرمیاں انجام دے رہاہے تاکہ مختلف علوم میں خاص طور پر قرآن کریم سے متعلق کتابوں کی اشاعت کرسکے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مرویان حسینی کا کہنا تھا کہ اب تک اس فاؤنڈیشن کی جانب سے شائع ہونے والی ۴۰۰۰ کتب میں سے ۱۰ فیصد کتابیں قرآن کریم سے متعلق ہیں یہ قرآنی کتب زیادہ تر لغت اور مفردات قرآن پر مشتمل ہیں مثال کے طور پرانہی کتابوں میں سے ایک ’’ تفسیر کلمات قرآ ن" ہے جسے مدارس اور یونیورسٹی کے طلبا کو قرآن سے زیادہ سے زیادہ روشناس کرانے کے مقصد سے ایک جلد کی صورت میں شائع کیا گيا ۔ اس کے علاوہ ’’ فرہنگنامہ قرآنی‘‘ یا لغت نامہ قرآن ہے جسے قرآن کریم کے ۱۴۰ سے زائد تراجم سے تحقیقات انجام دینے کے بعد مترجمان قرآن کریم کے لئے پانچ جلدوں کی صورت میں شائع کیا گيا ہے
آستان قدس رضوی کے اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر حجت الاسلام مرویا ن حسینی نے کہا کہ کتاب ’’ المعجم فی فقہ لغہ القرآن وسرّ بلاغتہ‘‘ ایک ایسی بے مثال کتاب ہے جسے رہبر انقلاب اسلامی نے قرآنی علوم کا بہت بڑا انسائیکلوپیڈیا قرار دیا ہے ، یہ عظیم قرآنی دائرہ المعارف پوری اسلامی تاریخ کا سب سے بڑا لغت نامہ ہے اور گذشتہ پندرہ صدیوں میں مغرب سے مشرق تک پانچوں براعظموں میں قرآنی لغات پر مشتمل سب سے زیادہ معتبر کتاب ہے۔
آستان قدس رضوی کے اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ اس گرانقدر کتاب کی ۳۷ جلدیں ہیں جو کہ ۷۰۰ سے زائد ابواب پر مشتمل ہیں جو فاؤنڈیشن کے قرآنی گروہ کی چونتیس سالہ محنت کا نتیجہ ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرجلد اوسطاً ۹۰۰ صفحات پر مشتمل ہے اور خیال کیا جارہا ہے جو حروف بچ گئے ہیں یعنی شین سے یاء تک کو باقی ۲۶ جلدوں میں تدوین کیا جائے گا اور اس طرح اس اہم قرآنی مجموعہ کی جلدوں کی تعداد ۶۰ تک پہنچ جائے گی ۔
آستان قدس رضوی کے اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن کے سربراہ نے کہا کہ قرآنی دائرہ المعارف کی شکل میں یہ المعجم مختلف موضوعات جیسے غریب القرآن، متشابہ القرآن، وجوہ ونظائر، اختلاف قرائت،اعراب، معانی القرآن، فقہ اللغہ، علوم و معارف اورادبی اعجاز پر مشتمل ہے جبکہ اس کے ابواب کلمہ کے اصلی مادہ کے مطابق تحریر کئے گئے ہیں اور ہر باب کا علوم قرآن کے مختلف زاویوں سے تجزیہ کیا گیا ہے ، ہر باب کی ابتدا میں علم لغت کی بنیاد پرلغوی تحلیل و تجزیہ کیا گیا ہے۔
حجت الاسلام مرویان حسینی نے بتایا کہ کتاب المعجم کی قرآنی تحقیقات کے مطابق چار حصوں میں درجہ بندی کی جا سکتی ہے ؛ مفردات، اعلام قرآن، اعجاز اور تفسیر موضوعی ۔ حقیقت میں لغت کی وسعت کو مدّ نظر رکھتے ہوئے اسے ان چار حصوں میں قرار دیا جا سکتا ہے ۔ آشنائی با میراث لغوی قرآن کریم اس کتاب کا ایک اور اہم ترین حصہ ہے جس سے قارئین قدیم اور جدید لغوی منابع و ماخذ سے آشنا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ لغت شناسوں کے درمیان گذشتہ چودہ صدیوں میں پائے جانے والے نظریات اور اختلاف کو بھی اس کتاب میں بیان کیا گیا ہے
انہوں نے بتایا کہ اس کتاب کی ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں تحلیلی اور اجتہادی تفسیر کو ’’الاستعمال القرآنی‘‘ کے عنوان سے زیر بحث لایا گیا ہے جس سے آیات کا سیاق و سباق اور کلمات قرآن کے معانی کو سمجھنے ۔تفسیر قرآن بہ قرآن۔ اورکلمہ کی لغوی ماہیت اور ایک کلمہ کی قرآن میں تکرار پر بھی توجہ دی گئی ہے یہ تمام بحثیں بہت زیادہ فوائد کی حامل ہیں ۔
اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے اس عظیم اور گرانقدر کتاب کی بعض دیگر اہم خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں ۲۲۰ سے زیادہ دانشوروں اور صاحب نظر افراد کے نظریات کو شامل کیا گيا ہے جن میں ادبا اور مفسرین شامل ہیں اور ۳۰۰ سے زائد مأخذ اور منابع سے اس کتاب کو تحریر کرنے کے لئے تحریری مواد کو اکھٹا کیا گیا ہے جن میں سے آدھے سے زیادہ ، مواد ، اہلسنت علما اور دانشوروں کے نظریات پر مشتمل ہیں ۔
حجت الاسلام مرویان حسینی نے کہا کہ تقریب مذاہب اسلامی اسمبلی کے پہلے جنرل سیکرٹری آیت اللہ استاد محمد واعظ زادہ خراسانی نے اس عظیم علمی اور تحقیقی پروجیکٹ کی سرپرستی اور نظارت کی ہے ۔ کتاب المعجم عملی طور پر تقریب بین مذاہب اسلامی کے لئے اہم قدم ہے اسی لئے اس کتاب میں عالم اسلام کے علمائے کرام خواہ و ہ شیعہ ہوں یا سنی سب کے نظریات کو شامل کیا گیا ہے اورسبھی کے نظریات کو کسی قسم کی خاص جہت دئے بغیر شامل کیا گیا ہے اور اسی لئے اس کتاب کو بہت سارے اسلامی مذاہب کے دانشوروں اور علمائے کرام کی جانب سے سراہا گیا ہے ۔