رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے 197 نمائندوں نے نائجیریا کی حکومت سے شیعہ مسلمانوں کے سربراہ شیخ زکزاکی کی آزادی اور انھیں طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قم کے نمائندے احمد امیر آبادی فراہانی نے 197 نمائندوں کے بیان کو پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ زکزاکی ایک باعمل ، متقی اور پرہیز گار علم دین ہیں ایسے عالم دین پر ظلم و ستم روا رکھنا نائجیریا کی حکومت کے لئے اچھا نہيں ہے۔
انھوں نے کہا کہ شیخ زکزاکی 15 ملین سے زائد شیعوں کے رہنما ہیں اور آج دنیا بھر ان کے کروڑوں حامی موجود ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نائجیریا کے حکام نے شیخ زکزاکی کو مسموم کیا ہے اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔ انھیں طبی سہولیات کی اشد ضرورت ہے۔ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے، اور انھیں بروقت علاج و معالجہ کی ضرورت ہے۔ فراہانی نے کہا کہ ہم نائجیریا کی حکومت اور پارلیمنٹ سے شیخ زکزاکی کی رہائی اور انھیں طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔