‫‫کیٹیگری‬ :
14 November 2019 - 23:26
News ID: 441549
فونت
یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مہاتما گاندھی جیسے انسان سے لیکر نیلسن منڈیلا تک درسگاہ کربلا میں دو زانو بیٹھے نظر آتے ہیں، اسلئے کہ کربلا اس الہٰی درسگاہ کا نام ہے، جس نے سسکتی اور مرتی ہوئی انسانیت کو جینے سلیقہ سکھایا۔

رسا نیوز ایجنیسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان قائد عوام انجنئیرنگ یونیورسٹی نواب شاہ کے زیر اہتمام سالانہ یوم حسینؑ کا انعقاد کیا گیا، یوم حسینؑ کی صدارت اصغریہ اسٹوڈںٹس کے مرکزی صدر محسن علی اصغری نے کیا، خصوصی خطاب علامہ سید عروج عباس زیدی نے کیا، یوم حسینؑ میں حمد باری تعالیٰ، نعت رسولؐ مقبول، منقبت اور سوز خوانی کی گئی، اس موقع پر یونیورسٹی کے طلبا، اساتذہ و دیگر مہمان گرامی کی کثیر تعداد موجود تھی۔ یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عروج عباس زیدی اور اے ایس او کے مرکزی صدر محسن علی نے کہا کہ آج دنیا میں ایسے افراد بہت کم ہوں گے، جو نواسہ رسول جگر گوشہ بتول حضرت امام حسینؑ ابن علیؑ ابن ابی طالبؑ کے نام سے آشنا نہ ہوں، دیندار افراد کی تو بات ہی درکنار، لادین و لامذہب اشخاص تک امام حسینؑ کی بارگاہ میں آتے ہیں، تو سر تسلیم خم کر دیتے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ مہاتما گاندھی جیسے انسان سے لیکر نیلسن منڈیلا تک درسگاہ کربلا میں دو زانو بیٹھے نظر آتے ہیں، اسلئے کہ کربلا اس الہٰی درسگاہ کا نام ہے، جس نے سسکتی اور مرتی ہوئی انسانیت کو جینے اور عزت کے ساتھ مرنے کا سلیقہ سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ کربلا ایک ایسے آفاقی مکتب کا نام ہے کہ جہاں آکر انسانیت اپنے کمال و عروج تک پہنچتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر انسان مذہب و ملت سے ماوراء ہو کر انسان ہونے کے ناتے اپنے اپنے طور پر اس واقعہ کو اپنے لئے نمونہ عمل بنا لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ حق و باطل میں ایک طرف فرزند رسول جگر گوشہ بتولؑ حضرت امام حسینؑ تھے، تو دوسری طرف ظالم و جابر اور فاسق و فاجر حکمراں یزید لعین تھا، حضرت امام حسینؑ دین اسلام کے وہ محافظ ہیں، جنہوں نے اپنے خون مطہر سے شجر اسلام کی آبیاری کی۔/۹۸۹/ف

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬