رسا نیوز ایجنیسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف اور بصرے میں ہونے والے مظاہروں میں شریک لوگ بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے جاری کردہ روڈ میپ کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
کربلائے معلی میں ہونے والے مظاہرے میں شریک مظاہرین نے عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور سیکورٹی فورس پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے پرامن مظاہرے جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
نجف اشرف میں بھی ہزاروں عراقی شہریوں نے مرجعیت کی آواز پر لیبک کہتے ہوئے مظاہرے کئے جس میں دینی مدارس کے طلبہ اور اساتذہ نے بھی شرکت کی۔
دینی مدارس کے طلبہ اور علما کا کہنا تھا وہ عوام کے جائز اور قانونی مطالبات اور پر امن مظاہروں کی حمایت کرتے ہیں۔
مظاہرین نے اعلان کیا کہ امریکا اور اسرائیل عراقی عوام کے اقتصادی مطالبات اور پر امن احتجاجی مظاہروں کو ہائی جیک اور منحرف کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
اس دوران عراق کے صدر برہم صالح نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں عوام کے اصلاحات کے مطالبے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
جنوبی عراق کے شہر بصرے سے بھی ایسے ہی مظاہروں کی خبریں موصول ہوئیں جن میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے عراقی شہری شریک تھے اور وہ حکومت کی جانب سے اصلاحات کے پیکیج پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بصرے میں ہونے والے مظاہرے میں شریک لوگ بھی ملک میں سیاسی اصلاحات کے حوالے سے ملک کی دینی قیادت کی سفارشات کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ مرجعیت کے احکامات کے مطابق ملک میں سیاسی اصلاحات کے لیے پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
مظاہرین نے ملک کی اعلی دینی قیادت کی جانب سے، ملک میں سیاسی اصلاحات کی انجام دہی اور بدعنوانیوں کے خاتمے کے عوامی مطالبات کی حمایت کیے جانے کو حوصلہ افزا قرار دیا۔
ادھر عراقی پارلیمنٹ نے مظاہرین کے مطالبات کے حوالے سے مرجعیت کی جانب سے دیئے جانے والے روڈ میپ پر عملدرآمد کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اکثر عراقیوں کا خیال ہے کہ دینی قیادت کی جانب سے دیا جانے والا روڈ میپ ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کا بہترین راستہ ہے۔
عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے جمعے کو ایک بیان میں عراق میں اصلاحات کے عوامی مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے مظاہروں کی آڑ میں جاری تخریبی اقدامات کا سلسلہ بند کرنے کی اپیل کی تھی جس کے بعد سے جاری مظاہروں کی شدت میں کمی آئی ہے۔/۹۸۸/ف