رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں ادا کی گئی ۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں عراق کے حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ امریکی حکومت گذشتہ سولہ برسوں سے ہر روز عراق کا دس لاکھ بیرل تیل جنگی ہرجانے کے طور پر لوٹ رہی ہے اور یوں عراق کے اقتصادی مسائل و مشکلات کا ایک عامل امریکہ ہے۔
آیت اللہ محمد علی موحدی کرمانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دشمن علاقے کے ممالک میں موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے کہا کہ عراق میں امریکی سفیر تشدد کی کھل کر حمایت کر رہا ہے اور عراق کے سیکورٹی اہلکاروں کو ان حالات کو کنٹرول کرنے سے روک رہا ہے ۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں مزید کہا کہ عراق کے کچھ گروہوں نے جو مغرب کے پروردہ ہیں ، کربلا اور بصرے میں ایسے جرائم انجام دیئے ہیں کہ عراقی عوام کو اپنی صفوں کو ان سے الگ کرلینا چاہئے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے قانونی راستوں سے عراقی عوام کے اقتصادی مسائل حل کئے جانے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عراقی عوام دینی مراجع اور قانونی حکومت کی قیادت و سرپرستی میں اصلاحات کے راہ حل کو پہچانتے ہیں اور اپنے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے لبنان کے حالات کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ لبنانی عوام کے مظاہروں کی اصلی وجہ ، حکومت کی جانب سے معاشی مسائل کی کوئی پرواہ نہ کرنا ہے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ لبنان کے وزیراعظم کے استعفے نے ثابت کردیا ہے کہ اس ملک کے بعض سیاسی دھڑے صیہونی حکومت ، امریکہ اور بعض عرب حکومتوں کی مصلحتوں کو اپنے عوام کے مفادات و مصلحتوں پر ترجیح دیتے ہیں ۔ /۹۸۸/ن