‫‫کیٹیگری‬ :
06 January 2020 - 13:16
News ID: 441882
فونت
علامہ محمد امین شہیدی:
امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ایک دفعہ پھر ایک عظیم ہستی کی شہادت ہمارے سامنے ہے لیکن ہم اس شہادت سے گھبرائے نہیں ہیں بلکہ بیدار ہوئے ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید جنرل قاسم سلیمان پر امریکا کے قاتلانہ حملے کے خلاف کراچی پریس کلب سے امریکی کونسلیٹ تک ایک ریلی نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت واحدہ کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ایک دفعہ پھر ایک عظیم ہستی کی شہادت ہمارے سامنے ہے لیکن ہم اس شہادت سے گھبرائے نہیں ہیں بلکہ بیدار ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ امام خمینی ؒ کا ایک تاریخی جملہ ہے’ مارو ہمیں کیوں مرنے سے ہماری قوم زیادہ بیدار ہو جاتی ہے‘ آج کا یہ اعظیم اجتماع تا حد نظر انسان ہی انسان ہے یہ اعظیم اجتماع بتا رہا ہے کہ جتنا تم ہمیں مارو گے اتنا ہی ہر جوان دس گنا طاقت کے ساتھ میدان میں کھڑا ہوگا یہ اجتماع بتا رہا ہے کہ تم ہمارے خلاف جتنی بھی سازشیں کرو لو ہم بکھرنے والے نہیں ہیں ۔

علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ جب اسلام کے بدن اور پیکر پر تم حملہ کروں گے تو پھر وہ لوگ بھی جو آپس میں کہیں نہ کہیں الجھ رہے تھے وہ بھی متحد ہونگے اور ایک مکہ بن کر تمہارے جبڑے پر پڑے گے ۔

انہوں نے کہا یہ اجتماع یہ پیغام دے رہا ہے کہ ہمارا خون رائیگا نہیں جائے گا اب یہ مقدس خون ہر جگہ امریکا مردباد کے نعرے لگاوائے گااور امریکی چاہئے کہیں پر بھی ہولرزتے رہیں گے بلوں میں چھتے رہیں گے اور میدان میں اتر نہیں پائیں گے ۔

علامہ محمد امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ اب ہماری قوم بیدار ہو چکی ہے چاہئے نائجیریا میں ہو، یمن میں ہو،شام میں ہو ، عراق میں ہو ، افغانستان میں ہو، کشمیر میں ہو، افریقہ میں ہو، لبنان میں ہو، اور پاکستان میں ہو اب ایسا نہیں ہوسکتا کہ تم ہم پر حملہ کرو ہمیں قتل کرو اور ہم سہتے رہے تمہیں منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور تمہیں پسپا ہونا پڑے گا تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ چونکہ ہم پاکستانی ہے اور ہمارا انتقام امریکا سے یہ ہے کہ پاکستان کی پاک سر زمین نجس امریکیوں کے وجود سے خالی ہو جائے اس لیے ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں امریکیوں سے اس پاک دھرتی کو پاک کرنے میں حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬