رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ واقعہ معراج انسانی بلندی کی بے نظیر مثال ہے جس پر چودہ صدیوں سے آج تک اور آج سے اختتام ِ دنیا تک انسانی عقل اور سائنسی علوم حیران و ششدر رہیں گے۔
روز افزوں سائنسی علوم کا ارتقاءواقعہ معراج کے لیے مہرتائید و تصدیق ثبت کررہا ہے گذشتہ زمانوں میں واقعہ معراج فقط ایک معجزے کی حیثیت رکھتا تھا لیکن ہم جس دور میں سانس لے رہے ہیں اس میں رونما ہونے والے واقعات‘ انسانی علوم کی پیش رفت اور سیٹلائٹ و نجوم کا سفر واقعہ معراج کے لیے دلائل فراہم کررہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعہ معراج چشم ِ زدن میں ہزاروں لاکھوں میلوں اور کئی آسمانوں کو عبور کرکے ایک خاص مقام پر پہنچنا ہے جو قدرت کی نشانیوں میں سے ایک عظیم نشانی ہے جس کے حقائق سے اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم آگاہ ہیں۔ لیکن انسانوں کے لیے بے شمار اسباق پنہاں ہیں۔ جہاں اللہ تعالی نے اپنے محبوب کو اپنی قدرت کاملہ کا نظارہ کرایا وہاں اپنے محبوب سے محبت کا منفرد اور لازوال اظہار کیا اور پھر انسانی فلاح کے لیے متعدد اصولوں کی نشاندہی کی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ واقعہ معراج جہاں ہمارے لیے مسرتوں اور خوشیوں کا سامان بہم کرتا ہے وہاں ہمیں زندہ رہنے کے آداب بھی سکھاتا ہے اور زندگی کے ایسے رموز سے روشناس کرتا ہے جن کا ادراک ظاہر کی آنکھ نہیں رکھ سکتی۔ لہذا ہمیں جہاں معراج کی خوشیوں کا اہتمام کرنا چاہیے وہاں معراج میں عطا کردہ نعمات و عبادات کی طرف بھی توجہ دینا چاہیے معراج کے تحائف میں سے ایک تحفہ نماز ہے جس کی ادائیگی بقول ِ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم مومن کی معراج ہے۔ لہذا ہمیں اپنی معراج کو مدنظر رکھنا چاہیے تاکہ ہمیں بھی قرب و ملاقات ِ خدا کی نعمت حاصل ہوسکے۔