رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی رہنماء علامہ مزمل حسین نے ضلع کرم میں مسجد اور امام بارگاہ کو بم سے شہید کرنے کے واقعہ کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر شرپسندی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
پاراچنار کے حالات کو ایک بار پھر فرقہ وارانہ تصادم کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ گذشتہ نصف ماہ کے دوران شدت پسندی کے متعدد واقعات کا رونما ہونا انتہاء پسندوں کے دوبارہ فعال ہونے اور مذموم عزائم کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس طرح کے واقعات علاقے کے امن کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔ کچھ پس پردہ قوتیں شیعہ، سنی اختلافات پیدا کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں، جنہیں لگام دینا ہو گی۔
ایسے سنگین حالات میں حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کے ردعمل کا اظہار نہ کرنا بہت سارے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل بوشہرہ میں ذاتی تنازعات کی بنیاد پر فائرنگ اور تصادم کے مختلف واقعات رونما ہوئے، جنہیں فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی، تاکہ رواداری اور بھائی چارے کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ، سنی دو جسم یک جان ہیں اور دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اتنے سارے واقعات ہونے کی باوجود حکومت کی کارکردگی صفر ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک دشمن عناصر کو بےنقاب کرکے سخت سے سخت سزائیں دی جائیں۔/۹۸۸/ن