رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے گروپ 1+5 اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو دوغلے بیانات اور رویّوں سے برھیز کی تاکید کی ۔
علی لاریجانی نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا : ایران اور گروپ 1+5 کے حالیہ مذاکرات کے بعد مغرب اور ایٹمی ایجنسی کی جانب سے رونما ہونیوالے بعض اقدامات اور بیانات ، مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے مترادف ہیں اور اگر ایران کی جانب سے ہورہی مفاہمتی کوششوں سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی تو تہران بھی اپنے مفاہمتی رویہ کا ازسر نو جائزہ لینے پر مجبور ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ سے جوہری ٹیکنالوجی سے پرامن استفادے کا خواہان رہا ہے اور این پی ٹی کے تحت بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی سے بھی تعاون جاری رکھے ہوئے ہے تاکید کی: تاھم اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں نئی شرانگیزی کےلئے امریکہ کو وقت نکالنے کی اجازت نہیں دے گا۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکرنے اپنے خطاب میں پاکستان میں حالیہ دہشتگردانہ اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی حکومت اور پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا : اس طرح کے ہولناک اقدامات کی روک تھام کےلئے مناسب کاروائی کی جائے ۔
انہوں نے مزید کہا: شدت پسند عناصر، نہ صرف پاکستان میں اس طرح کے دہشتگردانہ اقدامات کا ارتکاب کررہے ہیں بلکہ دیگر اسلامی ممالک بالخصوص عراق اور شام میں بھی اسی طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کےلئے سامراج کی سازش ہے۔