نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سابق سربراہ شھید آیت اللہ بہشتی اور ان کے 72 ساتھیوں کے یوم شہادت کی مناسبت سے،عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی اور دیگر کارکنوں سے آج تہران میں ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فرمایا : ایران کے پر امن ایٹمی معاملے میں چند لالچی اور تسلط پسند ممالک نہیں چاہتے کہ یہ معاملہ حل ہو اور ان کی جانب سے رکاوٹیں ڈالے جانے کے باعث یہ معاملہ اب تک حل نہیں ہوسکاہے۔
آپ نے اس تحریری دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے جس پر آئی اے ای اے کے دستخط موجود ہیں، فرمایا : اس دستاویز میں آئی اے ای اے نے اعتراف کیا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں سے متعلق جو اعتراضات تھے وہ برطرف ہوچکےہیں بنا بر ایں ایران کے ایٹمی پروگرام کا کیس بند ہو جانا چاہئیے لیکن امریکیوں نے فورا ہی نئے مسائل کھڑے کئے کیونکہ وہ ایران پر دباوڈالنے کیلئے ایٹمی معاملے کو مناسب حربہ سمجھتے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے پر امن ایٹمی معاہدے میں صیہونیوں کی سرگرمیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ایٹمی معاملے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے قانونی اور شفاف طور پر عمل کیا ہے اور استد لال کے لحاظ سے اس کی باتیں مدلل اور منطقی ہیں لیکن دشمنون کا ہدف دباو جاری رکھنا،ایرانی قوم کو مایوسی میں مبتلا کردینا اور اسلامی نظام کو تبدیل کرنا ہے۔ بنابر ایں وہ اس مسلے کو حل نہیں ہونے دے رہے ہیں۔
آپ نے فرمایا : ان کے لئے ایٹمی سرگرمیاں، انسانی حقوق، ڈیموکریسی اور کسی بھی چیز کی کوئی اہمیت نہیں ہے، وہ قوم کی پیشرفت روکنے اور ایران پر دوبارہ اپنا تسلط جمانے کی فکر میں ہیں،لیکن اسلامی جمہوریہ ایران خدا پر توکل اور عوام پر بھروسے کے ساتھ، پوری قوت اور خود مختاری سے کام لیتے ہوئے ان کے مقابلے پر ڈٹا ہوا ہے اور ایران کے مفادات کا دفاع کر رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں 14جون کو انجام پانے والے صدارتی الیکشن میں، ایرانی قوم کی ہوشیاری اور بصیرت پر مشتمل عظیم اور یاد گار مجاہدانہ سیاسی کارنامے کی قدر دانی کرتے ہوئے فرمایا : اس سال انتخابات میں عوام کی عظیم الشان شرکت کا راز اسلامی جمہوری نظام پر ان کا اعتماد، اس نظام سے ان کا لگاو، انتخابات کے منتظمین اور اس کی نگرانی کرنے والوں پر بھروسہ اور ملک کی مسلسل پیشرفت کی امید ہے اور یہ بہت اہم اور ناقابل انکار حقیقت ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منتخب صدر کی مدد کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا : دشمنوں کے تمام منصوبوں اور اہداف کی ناکامی پیشرفت اور ترقی کی بنیاد کے عنوان سے پائیداری، سلامتی کا وجود، دوسرے صدارتی امیدرواروں کی نجابت اور منتخب صدر کے تعلق سے قانون کی پابندی اور قوم کے مفادات کے دفاع میں اسلامی جمہوری نظام کا توانا اور مستحکم ہونا حالیہ انتخابات کے دیگر بہم نکات ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا : موجودہ حکومت اپنی بعض کمزوریوں کے ساتھ ہی بعض مضبوط پہلووں کی بھی مالک ہے اور اگر امیدواروں نے کمزوریوں کے بیان کے ساتھ ہی انصاف سے کام لیتے ہوئے جو بنیادی تعمیری کام کئے گئے ہیں انہیں بھی بیان کیا ہوتا تو زیادہ مناسب ہوتا۔