رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصرمکارم شیرازی نے چھبیسویں ماہ مبارک رمضان کو اپنی سلسلہ وار تفسیر قران کریم کی نشست میں جو حرم کریمہ اہلبیت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا قم میں سیکڑوں زائرین اور مجاورین حرم کی شرکت میں منعقد ہوئی ، نئے صدر جمھوریہ کی صدارتی عہدے کو رھبر معظم انقلاب اسلامی کے ہاتھوں تنفیذ ہونے پر ڈاکٹر حسن روحانی کو نصیحتیں کیں ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ گذشتہ اٹھ سال کی مدت میں اخلاقی، ثقافتی، اور حجاب کی طرف بے توجہ رہی ہے کہا: اس بے توجہی کے نتیجہ میں امربالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے والوں کی پٹائی کی گئی ، لیکن نئی حکومت سے ہماری توقع یہ ہے کہ اقتصادی مسائل کے ساتھ ساتھ اخلاقی مسائل کا بھی احیاء کرے ۔
اس مرجع تقلید نے کہا: مہنگائی جیسی آفت ولو تدریجا عوام کے دوش سے کم کی جائے، امربالمعروف اور نہی عن المنکر کا احیاء کیا جائے اور اخلاقی مفاسد معاشرے سے دور کئے جائیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے اس معروف استاد نے کہا: بے لگام افراد جو جسارت مند اور ازاد ہوچکے ہیں انہیں کنٹرول کیا جائے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے نئے صدر جمھوریہ کی کامیابی کی دعائیں کرتے ہوئے ایرانی معاشرہ کی مشکلات کے حل کی امید ظاھر کی اور کہا: ہم خود بھی اپن توانائی کے بقدر مشکلات کے حل میں مدد کرنے کو حاضر ہیں ۔