رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبرانقلاب اسلامی ایران حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بدھ کی صبح اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر جمھوریہ حسن روحانی اور ان کے ہمراہ کابینہ کے اراکین سے ملاقات میں علاقہ کے بحرانی اور حساس حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : علاقے میں آگ لگانے کی کوشش بارود کے ڈھیر کو اگ دکھانے کی مانند ہے جس کی وسعت اور نتائج کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا : کسی بھی ملک میں غیر عاقلانہ اور بیرونی طاقتوں کی مداخلت کا نتیجہ آتش افروزی اور جارحین کے خلاف قوموں کی نفرت کے علاوہ کچھ اور ہاتھ نہیں آئے گا۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی ایران نے شام کے حالات کے بارے میں فرمایا : شام پر امریکہ کا حملہ، علاقے کے لئے عظیم مصیبت ہوگا اور اگر ایسا ہوتا ہے تو امریکیوں کو شام میں بھی عراق و افغانستان کی طرح نقصان پہنچے گا۔
آپ نے مصر کے بارے میں فرمایا : مصر کے داخلی مسائل میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن مصری عوام کے قتل عام کے پیش نظر خاموش بھی نہیں رہا جاسکتا ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا: مصر میں کسی بھی طرح سے خانہ جنگی سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ مصر میں خانہ جنگی، علاقے اور عالم اسلام کے لئے مصیبب بن کر ابھرے گی۔
آپ نے مصر میں جمہوریت اور عوام کے فیصلے کی طرف لوٹنے کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا: مصر کے عوام نے استبداد کی برسوں کی حکومت کے بعد اسلامی بیداری کی برکت سے منصفانہ انتخابات منعقد کئے تھے اور جمہوریت کا یہ عمل روکا نہیں جاسکتا۔
آپ نے عوام کی خدمت، اسلامی حکومت اور اس کے عھدیداروں کے وجودی فلسفہ کا سبب قراردیا اور فرمایا : کوئی بھی مسئلہ حکام کو عوام کی خدمت سے نہ روکے۔