رسا نیوز ایجنسی کی رھبر معظم انقلاب اسلامی کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق، حسینیہ امام خمینی (رہ) میں ایک شاندار اور معنوی تقریب کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے صدارتی عہدے کی تنفیذ کے حکم کے سلسلے میں تقریب منعقد ہوئی، جس میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قومی رائے کی تنفیذ کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین جناب ڈاکٹر حسن روحانی کو اسلامی جمہوریہ ایران کا صدر مقرر کیا۔
جناب ڈاکٹر حسن روحانی کے تقرر کے حکم کو رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دفتر کے انچارج حجۃ الاسلام والمسلمین جناب محمدی گلپائگانی نے پڑھ کر سنایا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے حکم میں صدارتی انتخابات میں عوام کی وسیع اور بڑے پیمانے پر شرکت کو ایرانی قوم کے سیاسی بلوغ اور پختگی کا مظہر ، انقلاب اسلامی کے ساتھ وفاداری کا روشن پیغام ، اسلامی نظام پر اعتماد اور امید اور بہادر علماء پر اعتماد کا شاندارنمونہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے ان دشمنوں کو ٹھوس اور محکم جواب دیا جو ایرانی قوم کے حوصلوں کو پست کرنے کے بڑے پیمانے پرسیاسی اور تبلیغاتی کوشش کررہے تھے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کا ڈاکٹر روحانی کی تنفیذ کے حکم کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خداوند حکیم و قدیر کے شکر و سپاس اور پیغمبر اسلام(ص) اور ان کے اہلبیت (ع) پر درود و سلام کے ساتھ ملک میں انتظامی اور اجرائی امور کی خدمت کی سنگین ذمہ داری کے نئے دور کے آغاز پر ایرانی قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ایرانی قوم کی ہدایت اور انھیں سیاسی جہاد خلق کرنے کا عزم عطا کرنے پر اللہ تعالی کے کریمانہ الطاف کے سامنے خضوع و خشوع کے ساتھ اس کی بارگاہ میں سرتسلیم وسر نیاز خم کرتا ہوں۔
ایرانی قوم کو شوق و نشاط کے ساتھ مسلسل اور پیہم اسلامی جمہوری راستہ طے کرنے کا فخر حاصل ہے اور اس نے اس سرسبز، پر ثمر اورشاداب درخت کوہر دور میں مضبوط سے مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے۔
اس مرتبہ بھی ایرانی قوم نے ہوشیاری ، آگاہی اور بصیرت کے ساتھ میدان کو اپنے حضور و قدوم سے منورو مزین کیا اوران دشمنوں کو ٹھوس اور مضبوط و محکم جواب دیا جو ایرانی قوم کے حوصلوں کو پست کرنے اوران کے اندر مایوسی پھیلانے کی تلاش و کوشش کررہے تھے۔
عوام نے انتخابات میں وسیع پیمانے پر شرکت کرکے ایسے شائستہ شخص کو منتخب کیا ہے جو تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے مختلف میدانوں میں اسلامی نظام ،عوام اور ملک کی خدمت کرنے میں آزمودہ اور تجربہ کار ہیں اور انھوں نے طاغوتی حکومت کے ساتھ مزاحمتی دور سے لیکر انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد تک تین عشروں سے زیادہ عرصہ تک انقلاب اسلامی کے دشمنوں سے بھر پورمقابلہ کیا ہے اور ان کے انتخاب میں سب کے لئے واضح پیغامات ہیں؛ انقلاب اسلامی کے ساتھ وفاداری کا پیغام؛ اسلامی نظام پر اعتماد اور امید کا پیغام؛ شجاع اور بہادر علماء پر اعتماد کا پیغام؛ اور ایسے خدمتگزاروں پر اعتماد کا پیغام جو اپنی ہمت اور خلاقیت کے ساتھ کامیابیوں میں اضافہ اور مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایرانی قوم نے انتخابات میں شوق و نشاط کے ساتھ ہمیشہ اور موجودہ دور میں جو کامیابی حاصل کی ہے وہ صرف ملک کے اجرائی اور انتظامی امور میں خلاقیت اور نقش آفرینی ہی نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ ان کےسیاسی بلوغ اور پختگی کا مظہر ہے جوقوم کےاقتدار کو حکمت اور عقل کے ساتھ منسلک کرنے اورعالمی سطح پر ایرانی قوم کی عزت و عظمت اور سربلندی کی علامت کا مظہر ہے۔جو لوگ عوام کے قابل قدر و قابل فخرکارنامہ اورقوم کی عظیم حرکت کو وسوسوں ، سازشوں اور پروپیگنڈوں کے ذریعہ نفی اور بیلٹ بکسوں اور قانونی طریقوں کو نظر انداز کرنا چاہتے ہیں ان کو ہمیشہ قوم کے پختہ عزم و ارادے کا سامنا رہا ہے۔
اب جبکہ ایرانی عوام کی واضح اکثریت نے مختلف سیاسی، ثقافتی اور جہادی میدانوں میں خدمات انجام دینے والےایک آزمودہ ،تجربہ کار اور ماہر دانشور کو ملک کے اجرائی اور انتظامی امور کے لئے منتخب کیا ہے میں بھی عوام کی پیروی میں منتخب صدر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے قومی آراء کو تنفیذ اور جناب حجۃ الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی کو صدارتی عہدے پر منصوب کرتا ہوں اور اس سنگین ذمہ داری کو حسن و خوبی کے ساتھ انجام دینے میں اللہ تعالی کی بارگاہ سے ان کے لئے توفیقات طلب کرتا ہوں۔
واضح ہے کہ عوامی رائے اور تنفیذ اس وقت تک ہے جب تک سامراجی اور منہ زور طاقتوں کے مقابلے میں وہ جس صراط مستقیم پر آج تک گامزن رہے ہیں اسی پر باقی رہیں یعنی اسلامی نظام کے اصولوں پر گامزن اور ایرانی قوم کے مفادات اور حقوق کی حفاظت میں پائدار رہیں کہ انشاء اللہ تعالی، خداوند متعال کی مدد سے ایسا ہی ہوگا۔
صدر محترم کو اللہ تعالی سے مدد طلب کرنے، خداوند متعال و قادر سے توسل ، خشوع پیدا کرنے، زہد و تقوی اور ملک میں موجود عظیم ظرفیتوں اور تجربات سے بھر پور استفادہ کرنے کی سفارش کرتا ہوں اوران کے لئے اللہ تعالی کی ہدایت اورسب کی حمایت کی تمنا کرتا ہوں۔