‫‫کیٹیگری‬ :
29 November 2017 - 18:13
News ID: 432029
فونت
آغا سید حسن الموسوی:
سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ نے حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے اپیل کی کہ وہ کشمیری محبوسین کے ساتھ ھندوستان کے غیر انسانی سلوک کا سنجیدہ نوٹس لے کر ان قیدیوں کی زندگیوں کو لاحق خدشات کے حوالے سے اپنی منصبی ذمہ داریاں پورا کریں۔
آغا سید حسن الموسوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے ھندوستانی جیلوں میں مقید کشمیری حریت پسندوں پر ظلم و زیادتیوں اور ذہنی و جسمانی ٹارچر کے مزموم واقعات پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ ظلم و استبداد کے نت نئے حربوں سے ریاست جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں آغا سید حسن نے کہا کہ بھارت سیاسی قیدیوں سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

انہوں نے حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے اپیل کی کہ وہ کشمیری محبوسین کے ساتھ بھارت کے غیر انسانی سلوک کا سنجیدہ نوٹس لے کر ان قیدیوں کی زندگیوں کو لاحق خدشات کے حوالے سے اپنی منصبی ذمہ داریاں پورا کریں۔

آغا سید حسن نے کہا کہ حریت پسند سیاسی قیدیوں کے ساتھ جاری ظلم و زیادتیاں بھارتی حکومت کے مذاکراتی ٹیم اور خلوص و سنجیدگی کے آگے سوالیہ نشان ہے۔ کشمیری محبوسین کو علاج و معالجے کی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے اور دیگر جرائم پیشہ قیدیوں کی پیٹ تھپ تھپاکر کشمیری حریت پسندوں کو اذیتوں کا نشانا بنایا جارہا ہے۔

آغا سید حسن نے بحرین کے بلندپایہ عالم دین اور وہاں کی عوامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کی بگڑتی صحت اور حکومت کی طرف سے موصوف کو مسلسل نظربند رکھنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ شیخ عیسیٰ قاسم کی صحت و سلامتی کے حوالے سے زبردست خدشات پیدا ہوئے ہیں، اگر انہیں محاصرے سے رہا کرکے اپنا علاج و معالجہ کروانے کا آزادانہ موقعہ فراہم نہیں کیا جائے گا اور اُنہیں کوئی گزند پہنچی تو تمام تر ذمہ داریاں آل خلیفہ کی حکومت پر عائد ہوں گی۔ آغا سید حسن نے آیت شیخ عیسیٰ قاسم کی صحت و سلامتی کیلئے دعا کی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬