رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے پیر کے دن بینکاک میں ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ اے سی ڈی میں جس میں چونتیس ایشیائی ممالک کے سربراہ اور اعلی حکام موجود تھے، تقریر کرتے ہوئے کہا:ایشیا کے زیادہ طاقتور ہونے کا انحصار خود اعتمادی اور اتحاد پر ہے ۔
انہوں نے کہا: ایشیائی ممالک کو منڈیوں کے دورازے کھولنے، اقتصادی تعاون، داخلی سیٹ اپ کی اصلاح، پالیسی سازی کے شعبے میں وسیع پیمانے پر ہم آہنگی اور شفافیت کے ذریعے اپنے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور عالمی معاملات میں ایشیا کو بلند مقام تک لے جانے کی راہ میں بڑے قدم اٹھانے چاہئیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہاکہ آج سب اس بات کے معترف ہیں کہ کوئی بھی بین الاقوامی مسئلہ ایشیائی طاقتوں کی شرکت اور قریبی تعاون کے بغیر حل نہیں کیا جاسکتا ہے اور کرۂ ارض کی بڑی مشکلات جیسے آب و ہوا میں آنے والی تبدیلیاں، ماحولیات کا بحران اور اجتماعی مشکلات منجملہ بے گھر افراد، پناہ گزیں ، ناخواندگی اور غربت جیسے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں ایشیائی ممالک ہی اجتماعی سلامتی قائم کرنے والے ممالک کے طور پر کردار ادا کر سکتے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ منڈیوں کے دروازے کھولنے، اقتصادی تعاون، داخلی سیٹ اپ کی اصلاح اور پالیسی سازی کے شعبے میں وسیع شفافیت اور وسیع ہم آہنگی کے ذریعے اپنے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور عالمی معاملات میں ایشیا کو بلند مقام تک لے جانے کی راہ میں بڑے قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے ایشیا کے سرمایہ کاروں کو ایران میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی اور ایران میں ان کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ تہران ایشیا اور یورپ میں نقل و حمل کے شعبے میں سرگرم کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
صدر مملکت نے خطے کے مسائل کے بارے میں بھی کہا کہ بڑی طاقتوں کی غیر قانونی مداخلت کی وجہ سے تشدد اور بدامنی کو ہوا ملی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کا مزید کہنا تھاکہ ایران سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح خطے میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے نفوذ اور اس کے پھیلاؤ کے مقابلے میں ڈٹا ہوا ہے۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۴۲۴