رسا نیوز ایجنیس کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی عوامی تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے دینی، قومی اور قبائلی فرض کی بنیاد پر سعودی عرب کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں۔
عبدالملک الحوثی نے صنعا پر سعودی عرب کے طیاروں کی بمباری میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار اور ان کو تعزیت پیش کرتے ہوئے یمنی عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے دینی، قومی اور قبائلی فرض کی بنیاد پر سعودی عرب کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں۔
انہوں نے کہا: تمام عوامی گروہوں کو آمادہ اور منظم ہوجانا چاہئے اور جو بھی جنگی محاذوں پر جاسکتا ہے اسے جانا چاہئے اور کسی کو بھی اپنے گھر میں بیٹھا نہیں رہنا چاہئے۔ عبدالملک الحوثی نے کہا کہ یمنی جوانوں کو محاذوں پر جا کر ان مظالم کا ارتکاب کرنے والوں سے انتقام لینا چاہئے۔
انصاراللہ کے سربراہ نے اسلامی دنیا میں ساز باز کرنے والوں کو بھی مخاطب کیا اور کہا کہ ظالم سعودی جارحین کے مقابلے کےلئے ٹھوس اقدام کرنے کی ضرورت ہے اور اس ٹھوس اقدام کا تعلق تمہارے ساتھ ہے اور ہمیں اپنی ذمے داری کا بھرپور احساس ہونا چاہئے۔
یمن کی عوامی تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے مزید کہا ؛ سعودی عرب کی حکومت نے امریکہ کی نگرانی میں یمن کے شہریوں پر بے شمار مظالم ڈھائے ہیں اور حقیقت میں سعودی عرب کی حکومت امریکہ کی جانب سے گرین سگنل ملنے کی بنا پر ہی یمن میں مظالم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صنعا میں کیا جانے والا قتل عام یمنی عوام پر جارحیت کے مظالم کا صرف ایک حصہ ہے۔
عبدالملک الحوثی نے صراحت کے ساتھ کہاکہ ہمارے پاس ناقابل انکار دلائل موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ صنعا میں ہونے والے قتل عام میں سعودی عرب کی حکومت کا ہاتھ ہے۔ عبدالملک الحوثی نے سامراجی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صنعا میں کیا جانے والا ظلم تمہارے لئے رسوائی اور لعنت ہے اور اس سے پتہ چل گیا ہے کہ انسانی حقوق سے متعلق تمہارے دعوے کھوکھلے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۴۱۵