‫‫کیٹیگری‬ :
20 December 2016 - 23:24
News ID: 425191
فونت
آیت‎الله جوادی آملی:
حضرت آیت ‎الله جوادی آملی نے کہا : اگر کسی کے ساتھ مشکل ہے تو اس کو امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ذریعہ اس کی اصلاح کی جائے نہ کہ ایک دوسرے کے ساتھ بد گوئی کریں اور تہمت لگائیں اور اس شخص کی آبرو ریزی کریں ، بد گوئی و آبرو ریزی و امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے درمیان بہت فاصلہ ہے ۔
آیت الله جوادی ‌آملی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے تفسیر کے درس میں سورہ مبارکہ قاف کے تفسیر کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے اس اشارہ کے ساتھ کہ غفلت اندرونی اسباب کا مالک ہے بیان کیا : بعض لوگ جان بوجھ کر اپنے بصیرت پر دنیا کی محبت کا پردہ ڈال دیتےہیں یہی وجہ سبب بنا ہے کہ حقایق کو دیکھنے میں ناکام رہے ہیں ، اگر انسان دنیا میں اس پردہ کو ہٹا دے تو اس کی آنکھ اسی دنیا میں ہی تیز بین ہو جائے گی ، لیکن قرآن کریم نے سورہ قاف میں فرماتا ہے کہ مرنے کے بعد یہ پردہ ہٹتا ہے اور آنکھیں تیز بین ہوتی ہیں اور حقایق کو دیکھتی ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کی : اگر کوئی شخص وسوسہ میں گرفتار ہو گیا ہو تو صرف «اعوذ بالله من الشیطان الرجیم» نہیں کہنا چاہیئے کیونکہ یہ اس کی مشکل کو حل نہیں کرتا ہے ، خداوند عالم فرماتا ہے نالہ و گریہ کے ساتھ مشکل حل کرنے والے کے پاس جاو جیسے کہ جنگ کے زمانہ میں جب خطرے کی گھنٹی سنائی دے تو روڈ پر کھڑے ہو کر بیان کریں کہ پناہ گاہ کی طرف جانا ہے ، بلکہ پناہ گاہ کی طرف فورا دوڑ کر بھاگنا ہے ، یہ حقیقی استعاذہ ہے یعنی حقیقی معافی چاہنا ، خداوند عالم سریع الاجابه و سمیعالدعاء ہے اس لئے خداوند عالم سے شیطان کے وسوسہ سے پناہ کی دعا کرنا چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۶۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬