رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس اعلائے اسلامی عراق کے سربراہ حجت الاسلام سید عمار حکیم نے انقلاب اسلامی ایران کی ۳۸ سالگرہ کے پروگرام میں جو عراق کے دار الحکومت بغداد میں موجود ایران کی سفارت میں منعقد ہوا کہا: اسلام اصولوں اور ائین پر مبنی عدالت محور تشکیل حکومت کی کوشش ، سامراجیت کے مقابل استقامت ، قومی اتحاد و ھمدلی میں استحکام ، استقلال کی حفاظت اور عزت و حق حاکمیت اس انقلاب اسلامی کی خصوصیتوں میں سے ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: دینی مرجعیت ، اسلام کی مکمل شناخت ، اپنے دور کے مسائل سے بخوبی آگاہی ، خدا پر توکل ،عالم ، عادل ، نصرت الهی پر ایمان ، اسلامی حکومت کے سلسلے میں نئے نظریات ، آمریت اور سامراجیت کے مقابل قیام میں قوم کے دل میں شجاعت اور بہادری پیدا کرنا امام خمینی (ره) کی خصوصیتوں میں سے ہے ۔
مجلس اعلائے اسلامی عراق کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی ایران نے دنیا اورعلاقے کے محاسبات بدل کر رکھ دیئے کہا: امام خمینی (ره) نے ایک قومی تحریک کا آغاز کیا کہ جس کی طرف مختلف قومیں اور قبائل کھنچتے چلے گئے ، اس انقلاب کے آغاز میں حتی ان لوگوں کو جو اس تحریک سے باہر تھے انہیں بھی حکومت بنانے کا موقع دیا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت آیت الله خامنہ ای ، امام خمینی (ره) کے بہترین جانشین ہیں ، آپ نے لا تعداد مشکلات کے مقابل اس انقلاب کی حفاظت کی ۔
حجت الاسلام عمار حکیم نے امام خمینی (ره) و حضرت آیت الله خامنہ ای کی سیاسی، سماجی اور جغرافیائی معلومات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایران سب سے پہلا وہ ملک ہے جس نے دھشت گردوں سے مقابلے میں عراق کی مدد کی ۔
انہوں نے بیان کیا: ایران اور عراق کو مختلف خطرات لاحق ہیں کہ جسے حکمت اور سعہ صدر کے ذریعہ دور کیا جائے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۷۵