رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے مشیرحسین شیخ الاسلام نے کہا ہے کہ تہران میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں عالمی اسلامی کانفرنس دنیائے اسلام میں اتحاد و یکجہتی کا مظہر ہے۔
شیخ الاسلامی نے تہران میں 21 اور 22 فروری میں مسئلہ فلسطین اور فلسطینی انتفاضہ کی حمایت کے سلسلے میں چھٹی عالمی کانفرنس کے انعقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین نے بعض منافقین کے چہروں سے نقاب اتار دی ہے مسئلہ فلسطین حق و باطل کی بہترین پہچان ہے اسرائیل کی خفیہ اور آشکارا مدد کرنے والے عرب حکمرانوں کے چہروں سے نفاق کی نقاب اتر گئی ہے مسئلہ فلسطین کو پس پردہ ڈالنے کے لئے خطے میں موجود امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ قومی اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ 2006 ء کی جنگ میں منافقین کے چہرے سامنے آگئے جس کے بعد ثابت ہوگیا کہ خطے میں موجود بعض امریکی مزدور ، نوکر اور امریکہ کے اتحادی عرب حکمراں مسئلہ فلسطین کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
انھوں نے کہا کہ آج فلسطینیوں کے لئے بہترین موقع ہے کہ وہ متحد ہوجائیں اورانھیں امریکہ اور اسرائیل کے پیچھے چھپے ہوئے دشمنوں اور خائن عرب حکرانوں کو اچھی طرح پہچان لینا چاہیے اور انھیں خطے میں موجود امریکی ایجنٹوں سے دور رہتے ہوئے اپنے انتفاضہ کو جاری رکھنا چاہیے اور اس راہ میں انھیں اللہ تعالی مدد فراہم کرےگا ۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ آج تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت اور مدد کریں اور مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے سلسلے میں امریکہ ، اسرائیل اور ان کے ایجنٹوں کی کوششوں کو ناکام بنادیں۔
شیخ اسلام نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں تہران اجلاس کو اہم اجلاس قراردیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے بارے میں تہران کانفرنس دنیائے اسلام کے باہمی اتحاد اور یکجہتی کا مظہر ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰